’’بابراعظم کے عالمی نمبر ون بیٹر بننے کا مکمل یقین تھا‘‘
زبان کی وجہ سے کرکٹرز کے ساتھ رابطوں میں کبھی مشکل نہیں ہوئی
قومی کرکٹ ٹیم کے نئے ڈائریکٹر مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ بابراعظم کو جب پہلی بار اسٹروک کھیلتے ہوئے دیکھا تو یقین ہوگیا تھا وہ عالمی نمبر ون بیٹر بنیں گے۔
پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے مکی آرتھر نے کہا کہ ان کو تسلسل کے ساتھ مواقع دینے کی سوچ کے پیچھے میرا یقین تھا کہ وہ پاکستان کیلیے اہم ترین کرکٹر کے طور پر کردار ادا کرسکتے ہیں، وہ مجھے نمبر ون بیٹر کے طور پہچان بنانے کے اہل نظر آئے،سب سے اہم بات یہ ہے کہ بابر ہمیشہ بہتری لانے کی جستجو میں رہتے اور کوشش کرتے ہیں۔
پاکستان کے مزید کئی کرکٹرز میرے کوچنگ چھوڑنے کے بعد بھی رابطے میں رہے، اسی لیے کہتا ہوں کہ اس ملک سے میرا رشتہ کبھی نہیں ٹوٹا۔
مزید پڑھیں: مکی آرتھر کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا ڈائریکٹر مقرر کردیا گیا
ایک سوال پر مکی آرتھر نے کہا کہ زبان کی وجہ سے پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ رابطوں میں کبھی مشکل پیش نہیں آئی، کرکٹ کی ایک اپنی بھی عالمی زبان ہے۔ کچھ باتیں تو ہم بھی اردو اور یہاں تک کہ پشتو میں بھی سمجھانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں جبکہ چند امور میں تو اپنی بات پہنچانے کیلیے اشارے بھی کافی ہوتے ہیں۔
پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے مکی آرتھر نے کہا کہ ان کو تسلسل کے ساتھ مواقع دینے کی سوچ کے پیچھے میرا یقین تھا کہ وہ پاکستان کیلیے اہم ترین کرکٹر کے طور پر کردار ادا کرسکتے ہیں، وہ مجھے نمبر ون بیٹر کے طور پہچان بنانے کے اہل نظر آئے،سب سے اہم بات یہ ہے کہ بابر ہمیشہ بہتری لانے کی جستجو میں رہتے اور کوشش کرتے ہیں۔
پاکستان کے مزید کئی کرکٹرز میرے کوچنگ چھوڑنے کے بعد بھی رابطے میں رہے، اسی لیے کہتا ہوں کہ اس ملک سے میرا رشتہ کبھی نہیں ٹوٹا۔
مزید پڑھیں: مکی آرتھر کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا ڈائریکٹر مقرر کردیا گیا
ایک سوال پر مکی آرتھر نے کہا کہ زبان کی وجہ سے پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ رابطوں میں کبھی مشکل پیش نہیں آئی، کرکٹ کی ایک اپنی بھی عالمی زبان ہے۔ کچھ باتیں تو ہم بھی اردو اور یہاں تک کہ پشتو میں بھی سمجھانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں جبکہ چند امور میں تو اپنی بات پہنچانے کیلیے اشارے بھی کافی ہوتے ہیں۔