
2005 میں پنجاب کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ اور 2009 میں پنجاب کنزیومر پروٹیکشن رولز فریم اپ کئے گئے، محکمہ انڈسٹریز کامرس انویسٹمنٹ اینڈ سکلز ڈویلپمنٹ کے ماتحت ان کو رکھا گیا جبکہ صوبے میں ڈائریکٹر سطح پر پنجاب کنزیومر پروٹیکشن کونسل قائم کی گئی تھیں۔
ایکسپریس ٹریبیون اور روزنامہ ایکسپریس کو حاصل دستیاب ریکارڈ کے مطابق پنجاب میں اپنے مسائل کے لئے 1200 سے 1400 صارفین کنزیومرز کورٹس کا رُخ کرتے ہیں جس کی وجہ سہولت کا فقدان اور محکمہ انڈسٹری کی طرف سے موثر آگاہی نہ ہونا ہے۔
صوبے میں اس وقت 17 صارف عدالتیں کام کر رہی ہیں جن میں لاہور ، ساہیوال، ملتان، ڈیرہ غازی خان، راولپنڈی،گجرات ، گوجرانوالہ، بہاولپور، سرگودھا، فیصل آباد شامل ہیں جبکہ بھکر، بہاولنگ، لیہ، میانوالی، رحیم یار خان اور منڈی بہاؤ الدین میں عدالتیں انڈر پراسیس ہیں، اب تک صوبے کی صارفین عدالتوں میں 48740 کیس فائل ہوئے ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔