’’لگے رہو کپتان‘‘ آرتھر نے بابر کی پیٹھ تھپتھپا دی

ٹیم ڈائریکٹر نے نجم سیٹھی سے ورلڈکپ تک تینوں طرز میں موجودہ قائد کی ہی خدمات سے استفادہ کرنے کی سفارش کردی

گزشتہ 10 میں سے صرف ایک ہی ٹیسٹ جیتنے کے باوجود ریڈ بال میں بھی تبدیلی سے گریز۔ فوٹو: فائل

''لگے رہو کپتان'' مکی آرتھرنے بابر اعظم کی پیٹھ تھپتھپا دی۔

بابر اعظم کی قیادت پر کچھ عرصے سے سوال اٹھ رہے ہیں، گزشتہ دنوں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ پی سی بی تینوں طرز میں الگ کپتانوں کے تقرر کا سوچ رہا ہے، رواں برس کے اوائل میں نیوزی لینڈ سے پہلی سیریز کیلیے جب شان مسعود کو نائب کپتان بنایا گیا تو ٹیم مینجمنٹ نے اس فیصلے پر ناراضی کا اظہار کیا، انھوں نے ابتدائی دونوں ون ڈے میچز میں شان کو ڈراپ کر کے حکام کو سخت پیغام دیا۔

شارجہ میں افغانستان کیخلاف سیریز میں بابر اعظم سمیت کئی سینئرز کو آرام دیا گیا حالانکہ وہ کھیلنا چاہتے تھے،شاداب خان نے قیادت سنبھالی مگر ٹیم کو شکست ہو گئی، اس پر سوشل میڈیا پر خوب شور مچایا گیا، عام تاثر یہی ہے کہ بورڈ حکام پلیئرز پاور ختم کرنے کیلیے کپتان کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں،البتہ نیوزی لینڈ سے جاری سیریز کیلیے بابر کو قائد برقرار رکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ''بابراعظم کے عالمی نمبر ون بیٹر بننے کا مکمل یقین تھا''

چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی نجم سیٹھی نے یہ بھی کہا کہ جب تک ٹیم جیتتی رہی انھیں تبدیل نہیں کیا جائے گا، حتمی فیصلہ مکی آرتھر کی مشاورت سے ہوگا، البتہ اب ذرائع نے تصدیق کر دی ہے کہ ورلڈکپ تک بابر اعظم ہی تینوں طرز میں قیادت سنبھالیں گے۔


گزشتہ دنوں چیئرمین سے مشاورت کے دوران ٹیم ڈائریکٹر نے اپنا ووٹ اسٹار بیٹر کو دے دیا، ان کا کہنا تھا کہ بابر میں ٹیم کو نئی راہوں پر لے جانے کی صلاحیت موجود ہے لہذا تبدیلی کی کوئی وجہ نہیں بنتی۔

یاد رہے کہ وائٹ بال کرکٹ میں تو کپتان کا ریکارڈ بہتر ہے البتہ ٹیسٹ ٹیم کی کارکردگی میں تیزی سے زوال آ چکا، گذشتہ برس 9 میچز میں واحد فتح سری لنکا کے خلاف ملی جس میں میزبان ٹیم پر جان بوجھ کر ہارنے کا الزام لگا اور معاملہ آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ تک بھی پہنچا، رواں سال واحد میچ بھی ڈرا ہوا،یعنی آخری 10 میں سے صرف ایک ہی ٹیسٹ پاکستان نے جیتا ہے، اس کے باوجود مکی آرتھر چاہتے ہیں کہ جولائی میں سری لنکا کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں بابر ہی قیادت سنبھالیں۔

یہ بھی پڑھیں: بابراعظم نے کس سینئر کرکٹر سے عیدی کا مطالبہ کیا؟

ذرائع کے مطابق میٹنگ میں اہم نکتہ یہ تھا کہ اگر کسی طرز میں کپتان کو تبدیل کیا تو متبادل کون ہوگا؟ کسی پر اتفاق نہ ہونے پر رواں سال ورلڈکپ تک بابر پر ہی اعتماد برقرار رکھنے کا فیصلہ ہوا،ذرائع نے بتایا کہ مکی آرتھر نے نجم سیٹھی سے ملاقات میں اس یقین کا اظہار کیا کہ پاکستان کی موجودہ ٹیم ورلڈکپ جیتنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے، اس میں کئی میچ ونرز موجود ہیں، انھیں صرف درست رہنمائی کی ضرورت ہے اور یہ کام وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر کریں گے۔

نجم سیٹھی نے ٹیم ڈائریکٹر کو مکمل اختیارات سونپ دیے ہیں اور ان کے مشوروں پر مکمل عمل کیا جائے گا،آنے والے کچھ دنوں میں بابر کو ورلڈکپ تک تینوں طرز میں کپتان بنانے کا باضابطہ اعلان بھی متوقع ہے۔

یاد رہے کہ نیوزی لینڈ سے 24 اپریل کو پانچویں ٹی ٹوئنٹی کے بعد گرین شرٹس 5 میچز کی ون ڈے سیریز میں بھی مقابلہ کریں گے، جولائی میں دورہ سری لنکا کے بعد اگست میں پاکستان کی افغانستان سے ون ڈے سیریز ہونا ہے، ستمبر میں ایشیا کپ کھیلا جائے گا، اکتوبر،نومبر میں ورلڈکپ کی بھارت میزبانی کرے گا،میگا ایونٹ کے بعد دسمبر، جنوری میں پاکستان ٹیم کو آسٹریلیا کے مشکل دورے پر جانا ہے۔
Load Next Story