
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق بغلان اور تخار کی صوبائی انتظامیہ کی جانب سے اس ضمن میں الگ الگ نوٹس بھی جاری کیے گئے ہیں جن میں خواتین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ عیدالفطر کے ایام میں گروپوں کی صورت میں باہر نکلنے سے گریز کریں۔
عالمی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ دونوں صوبوں کی انتظامیہ نے خواتین پر یہ پابندی علما اور مقامی اکابرین کی جانب سے مخلوط اجتماعات کے تدارک کے مطالبے کے بعد نافذ کی ہے ۔
After Takhar, Taliban in Baghlan banned women from going out in groups on Eid days. @AminaJMohammed https://t.co/pJBTI1MeUl
- Abu Muslim Shirzad (@MuslimShirzad) April 19, 2023
واضح رہے کہ خواتین پر بڑھتی ہوئی پابندیوں کی وجہ سے طالبان پر عالمی سطح پر کڑی تنقید کی جارہی ہے۔
ایک ہفتہ قبل ہی صوبہ ہرات میں خواتین کے ریستورانوں میں جانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی جس کے بعد طالبان پر تنقید میں اضافہ ہوگیا تھا، اور اب عیدالفطر کے ایام میں خواتین کے عید کی تقاریب میں شرکت پر پابندی کو بھی حقوق نسواں کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔