خیبرپختونخوا میں پہلی مرتبہ ریونیو کا ہدف 9 ماہ میں حاصل کرلیا گیا صوبائی وزیر
ماضی میں کرپشن کی وجہ سے سرکاری خزانے کے بجائے اہلکاروافسران کی جیب میں جاتا تھا، صوبائی وزیر
صوبائی وزیر مال سردار علی امین خان گنڈہ پور نے کہا ہے کہ خیبرپختونخواہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ریونیو کا ٹارگٹ تقریبا تین ارب روپے نو ماہ کے اندر پورا کرلیا گیا ہے جو حکومت کی کامیابی اور تبدیلی کی واضح مثال ہے۔
کارکنوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محکمہ مال میں کرپشن کے خاتمے کا اس سے بڑا کیا ثبوت ہوگا کہ نو ماہ کے عرصے میں رواں مالی سال کے بجٹ میں مختص کیے گئے ٹارگٹ کو نوماہ میںپورا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہمیشہ صوبے میں محکمہ مال کے اہلکاروں کی کرپشن کی وجہ سے محصولات سرکاری خزانے کے بجائے اہلکاروںا ور افسران کی جیب کی نذر ہوتے تھے۔ تحریک انصاف کی حکومت نے کرپشن کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جس کے نتیجے میں محکمہ مال میں انتقالات کی فیس کی مد میں ایک ارب گیارہ کروڑ، رجسٹریشن کی مد میں اسی کروڑ، لینڈ ٹیکس کی مد میں بائیس کروڑ، کیپیٹل ویلیو ٹیکس کی مد میں اکیس کروڑ، اسٹیمپ ڈیوٹی کی مد میں ساٹھ کروڑ روپے وصول کیے گئے اور آئندہ مالی سال میں ریو نیو وصولی کا ہدف تین ارب روپے سے بڑھا کر پانچ ارب تک کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دعوئوں کے بجائے نتائج دینے کی سیاست کو روشناس کرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بنک کی رپورٹ کے مطابق چاروں صوبوں میں سے سب سے زیادہ منافع کا بجٹ خیبر پختونخواہ حکومت کا رہا ہے جو حکومتی نظام کی شفافیت کی مرہون منت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسما عیل خان میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ٹیچنگ اسپتال کے لیے مجموعی طور پر چھ سو آسامیوں کی منظوری حاصل کرلی گئی ہے جس میں سے تین سو سے زائد پوسٹیں درجہ چہارم ملازمین کیلیے ہیں۔ اسی طرح گومل میڈیکل کالج کی عمارت کی تکمیل اور دیگر ضروری سہولتیں و آلات کی خریداری کے لیے ایک سو چونسٹھ کروڑ روپے کی رقم کی پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ سے منظوری دی جا چکی ہے اور رقم محکمہ تعمیرات عامہ کے حوالے کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کا سیوریج سسٹم کے دیرینہ مسئلے کے حل کے لیے صوبائی حکومت نے دوارب کے تخمینہ لاگت میں سے ابتدائی طور پر پچاس کروڑ روپے کی رقم ریلیز کردی ہے۔ اس ضمن میں سیکریٹری لوکل گورنمنٹ نے فزیلیبیٹی رپورٹ کی تیاری کے لیے محکمہ پبلک ہیلتھ کو ہدایا ت جاری کردی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسما عیل خان میں گنجان آبادی کے گھروں کو سیوریج سسٹم سے ممکنہ نقصانات سے بچانے کے لیے فرانس کی جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال میں لانے کا منصوبہ زیر غور ہے جس کے تحت گنجان آبادی میں مکانات کو نقصان پہنچائے بغیر آٹھ سے دس میٹر زیر زمین سیوریج لائن بچھائی جائے گی جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان کی نواحی آبادیوں توصیف آباد، ڈیوالہ، بستی استرانہ، مریالی اور ملحقہ آبادیوں کے لیے د س کروڑ روپے سیوریج کے لیے علیحدہ مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکلر روڈ کے اندر شہر کے چاروں بازاروں کی مرمت کے لیے تین کروڑ روپے منظور کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں کنسلٹنٹ شارٹ لسٹ کیے جا رہے ہیں اور ضروری پیپر ورک کے بعد اس پر کام کا آغاز کردیا جائے گا۔
کارکنوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محکمہ مال میں کرپشن کے خاتمے کا اس سے بڑا کیا ثبوت ہوگا کہ نو ماہ کے عرصے میں رواں مالی سال کے بجٹ میں مختص کیے گئے ٹارگٹ کو نوماہ میںپورا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہمیشہ صوبے میں محکمہ مال کے اہلکاروں کی کرپشن کی وجہ سے محصولات سرکاری خزانے کے بجائے اہلکاروںا ور افسران کی جیب کی نذر ہوتے تھے۔ تحریک انصاف کی حکومت نے کرپشن کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جس کے نتیجے میں محکمہ مال میں انتقالات کی فیس کی مد میں ایک ارب گیارہ کروڑ، رجسٹریشن کی مد میں اسی کروڑ، لینڈ ٹیکس کی مد میں بائیس کروڑ، کیپیٹل ویلیو ٹیکس کی مد میں اکیس کروڑ، اسٹیمپ ڈیوٹی کی مد میں ساٹھ کروڑ روپے وصول کیے گئے اور آئندہ مالی سال میں ریو نیو وصولی کا ہدف تین ارب روپے سے بڑھا کر پانچ ارب تک کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دعوئوں کے بجائے نتائج دینے کی سیاست کو روشناس کرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بنک کی رپورٹ کے مطابق چاروں صوبوں میں سے سب سے زیادہ منافع کا بجٹ خیبر پختونخواہ حکومت کا رہا ہے جو حکومتی نظام کی شفافیت کی مرہون منت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسما عیل خان میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ٹیچنگ اسپتال کے لیے مجموعی طور پر چھ سو آسامیوں کی منظوری حاصل کرلی گئی ہے جس میں سے تین سو سے زائد پوسٹیں درجہ چہارم ملازمین کیلیے ہیں۔ اسی طرح گومل میڈیکل کالج کی عمارت کی تکمیل اور دیگر ضروری سہولتیں و آلات کی خریداری کے لیے ایک سو چونسٹھ کروڑ روپے کی رقم کی پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ سے منظوری دی جا چکی ہے اور رقم محکمہ تعمیرات عامہ کے حوالے کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کا سیوریج سسٹم کے دیرینہ مسئلے کے حل کے لیے صوبائی حکومت نے دوارب کے تخمینہ لاگت میں سے ابتدائی طور پر پچاس کروڑ روپے کی رقم ریلیز کردی ہے۔ اس ضمن میں سیکریٹری لوکل گورنمنٹ نے فزیلیبیٹی رپورٹ کی تیاری کے لیے محکمہ پبلک ہیلتھ کو ہدایا ت جاری کردی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسما عیل خان میں گنجان آبادی کے گھروں کو سیوریج سسٹم سے ممکنہ نقصانات سے بچانے کے لیے فرانس کی جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال میں لانے کا منصوبہ زیر غور ہے جس کے تحت گنجان آبادی میں مکانات کو نقصان پہنچائے بغیر آٹھ سے دس میٹر زیر زمین سیوریج لائن بچھائی جائے گی جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان کی نواحی آبادیوں توصیف آباد، ڈیوالہ، بستی استرانہ، مریالی اور ملحقہ آبادیوں کے لیے د س کروڑ روپے سیوریج کے لیے علیحدہ مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکلر روڈ کے اندر شہر کے چاروں بازاروں کی مرمت کے لیے تین کروڑ روپے منظور کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں کنسلٹنٹ شارٹ لسٹ کیے جا رہے ہیں اور ضروری پیپر ورک کے بعد اس پر کام کا آغاز کردیا جائے گا۔