کراچی عید کے دوسرے روز مختلف حادثات میں 5 افراد جاں بحق

سپرہائی وے پر تیز رفتار گاڑی الٹنے سے 2 نوجوان موقع پر جاں بحق، 2 شدید زخمی

(فوٹو فائل)

عیدالفطر کے دوسرے روز شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات میں 4 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے جبکہ ایک بچہ چھت سے گر کر دم توڑ گیا۔

ترجمان ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق عید الفطرکے دوسرے روز زمان ٹاؤن تھانے کےعلاقے کورنگی کوسٹ گارڈز آفس کے قریب نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہوگیا جس کی لاش ضابطے کی کارروائی کیلئے سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی منتقل کی گئی، متوفی کی شناخت 35 سالہ نذیر احمد ولد شان محمد کے نام سے ہوئی جو کورنگی کا رہائشی تھا، زمان ٹاؤن پولیس نے ٹریفک حادثے سے لاعملی کا اظہار کیا ہے۔

شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کے علاقے بھینس کالونی عبداللہ گوٹھ کے قریب نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے معمر شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش ضابطے کی کارروائی کیلئے جناح اسپتال منتقل کی گئی، متوفی کی شناخت 55 سالہ فیض ولد علی محمد کے نام سے کی گئی جو عبداللہ گوٹھ کا رہائشی تھا، شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے ٹریفک حادثے سے لاعلمی کا اظہارکیا ہے۔


گڈاپ ٹاؤن تھانے کی حدود میں سپرہائی وے پر حیدرآباد سے کراچی آنے والی تیز رفتار گاڑی حادثے کا شکار ہونے کے بعد کھائی میں گرکر الٹ گئی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار2 نوجوان موقع پر جاں بحق ہوگئے جبکہ 2 شدید زخمی ہوگئے، حادثے کی اطلاع ملتے ہی موٹر وے اورگڈاپ پولیس موقع پر پہنچ گئی اورحادثے میں جاں بحق و زخمی ہونے والوں کو گاڑی سے نکال کر ایدھی ایمبولینس کے ذریعے بقائی ٹول پلازہ اسپتال منتقل کردیا گیا۔

ڈی ایس پی موٹروے پولیس اشرف عباس کے مطابق جاں بحق نوجوانوں کی شناخت افام اورحذیفہ کے نام سے کی گئی جبکہ زخمیوں میں نعمان اور صفیان احمد شامل ہیں، حادثے میں جاں بحق و زخمی ہونے والے نوجوانوں کی عمریں 22 سے 25 سال کے درمیان ہیں اورچاروں حیدرآباد کے رہائشی ہیں، حادثہ گاڑی کا ٹائربھسٹ ہونے سے پیش آیا، حادثے کے بعد ہیوی لفٹر کی مدد سے گاڑی کوکھائی سے نکال کرمحفوظ مقام پرمنتقل کردیا گیا۔

شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی حدود میں گھرکی چھت سے گر کر بچہ جاں بحق ہوگیا جس کی لاش پہلے ملیر میں واقع نجی اسپتال اور بعد ازاں جناح اسپتال منتقل کی گئی، متوفی بچے کی شناخت صفیان ولد اکرام کے نام سے کی گئی، اہلخانہ بغیرکسی قانونی کارروائی کے بچے کی لاش اپنے ہمراہ لے گئے، شاہ لطیف ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے انہیں ایم ایل او کی جانب سے کسی قسم کی کوئی انٹری نہیں لکھوائی گئی، اگر کوئی ایسا واقعہ رونما ہوتا تو ایم ایل او لازمی انٹری لکھواتے جس پر پولیس اسپتال جاکر قانونی کارروائی مکمل کرتی، پولیس حادثے سے لاعلم ہے۔
Load Next Story