2022 امریکا نے سب سے زیادہ 877 ارب ڈالردفاعی اخراجات پرصرف کیے تھنک ٹینک
روس پر یوکرین کے حملے کے بعد عالمی دفاعی اخراجات 22 کھرب 40ارب ڈالر تک پہنچ گئے، ایس آئی پی آر آئی
ایک دفاعی تھنک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق عالمی فوجی و دفاعی اخراجات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور روس کے یوکرین پر حملے کے بعد ان کا حجم 22 کھرب 40ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔
اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ ( ایس آئی پی آر آئی ) کی سالانہ پورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسلسل آٹھویں سال عالمی دفاعی اخراجات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور یہ بڑھ کر تقریباً ساڑھے 22 کھرب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 2022 میں یورپی دفاعی اخراجات میں 13 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا، یہ 30 سال میں دفاعی اخراجات میں اضافے کی سب سے تیزرفتار شرح ہے۔
ایس آئی پی آر آئی کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ اس کی زیادہ تر وجہ روس کا یوکرین پر حملہ ہے، تاہم ممکنہ روسی جارحیت کے خدشات کے پیش نظر دیگر ممالک نے بھی اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کیا ہے۔
تھنک ٹینک کے مطابق 2022 میں یوکرین کے دفاعی اخراجات چھ گنا بڑھ کر 44 ارب ڈالر ہوگئے۔ دفاعی اخراجات کا یہ حجم خام ملکی پیداوار ( جی ڈی پی ) کے 34 فیصد کے مساوی ہے۔
اسی طرح روس کے دفاعی اخراجات گذشتہ برس 9.2 فیصد کی شرح سے بڑھ کر 86.4 ارب ڈالر ہوگئے جو جی ڈی پی کے 4.1 فیصد کے مساوی ہے۔
2022 میں دفاعی اخراجات کے لحاظ سے امریکا سرفہرست ملک رہا، جس نے اس مد میں 877 ارب ڈالر خرچ کیے، جو مجموعی عالمی دفاعی اخراجات کے 39 فیصد کے برابر ہے۔
تھنک ٹینک کے مطابق امریکی دفاعی اخراجات میں اضافہ یوکرین کو دی جانے والی فوجی امداد کی وجہ سے ہوا۔ رپورٹ کے مطابق 2022 میں امریکا نے یوکرین کو 19ارب 90 کروڑ ڈالر کی فوجی امداد مہیا کی۔
امریکا کے بعد چین فوجی اخراجات کے لحاظ سے دوسرے نمبر پررہا۔ چین نے 2021 کے مقابلے میں 4.2 فیصد اضافے سے گذشتہ برس 292 ارب ڈالردفاعی اخراجات کی مد میں صرف کیے۔
اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ ( ایس آئی پی آر آئی ) کی سالانہ پورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسلسل آٹھویں سال عالمی دفاعی اخراجات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور یہ بڑھ کر تقریباً ساڑھے 22 کھرب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 2022 میں یورپی دفاعی اخراجات میں 13 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا، یہ 30 سال میں دفاعی اخراجات میں اضافے کی سب سے تیزرفتار شرح ہے۔
ایس آئی پی آر آئی کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ اس کی زیادہ تر وجہ روس کا یوکرین پر حملہ ہے، تاہم ممکنہ روسی جارحیت کے خدشات کے پیش نظر دیگر ممالک نے بھی اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کیا ہے۔
تھنک ٹینک کے مطابق 2022 میں یوکرین کے دفاعی اخراجات چھ گنا بڑھ کر 44 ارب ڈالر ہوگئے۔ دفاعی اخراجات کا یہ حجم خام ملکی پیداوار ( جی ڈی پی ) کے 34 فیصد کے مساوی ہے۔
اسی طرح روس کے دفاعی اخراجات گذشتہ برس 9.2 فیصد کی شرح سے بڑھ کر 86.4 ارب ڈالر ہوگئے جو جی ڈی پی کے 4.1 فیصد کے مساوی ہے۔
2022 میں دفاعی اخراجات کے لحاظ سے امریکا سرفہرست ملک رہا، جس نے اس مد میں 877 ارب ڈالر خرچ کیے، جو مجموعی عالمی دفاعی اخراجات کے 39 فیصد کے برابر ہے۔
تھنک ٹینک کے مطابق امریکی دفاعی اخراجات میں اضافہ یوکرین کو دی جانے والی فوجی امداد کی وجہ سے ہوا۔ رپورٹ کے مطابق 2022 میں امریکا نے یوکرین کو 19ارب 90 کروڑ ڈالر کی فوجی امداد مہیا کی۔
امریکا کے بعد چین فوجی اخراجات کے لحاظ سے دوسرے نمبر پررہا۔ چین نے 2021 کے مقابلے میں 4.2 فیصد اضافے سے گذشتہ برس 292 ارب ڈالردفاعی اخراجات کی مد میں صرف کیے۔