سابق سی سی پی اولاہور کا عمران خان حملہ کیس کی فائل دینے سے انکار
ہائیکورٹ یاسمین راشد کی رٹ پر فیصلہ کرے گا تو فائل حوالے کروں گا، غلام محمود ڈوگر
سابق سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے عمران خان حملہ کیس کی فائل دینے سے انکار کردیا۔
جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملے کی تفتیش کے لیے متعدد بار سابق سی سی پی اور لاہور غلام محمود ڈوگر سے کیس فائل طلب کی گئی تاہم انہوں نے فائل جے آئی ٹی کے حوالے نہیں کی۔ سابق سی سی پی او لاہور کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد نے عدالت میں رٹ داخل کی ہے۔ جب ہائی کورٹ فیصلہ کرے گا تو فائل جے آئی ٹی کے حوالے کروں گا۔
جے آئی ٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس فائل نہ ملنے سے تفتیش شروع نہیں ہوسکی ہے۔ موجودہ جے آئی ٹی میں ڈی آئی جی کامران عادل،احسان اللہ چوہان اور ایس پی نصیب اللہ شامل ہیں۔
پی ٹی آئی دور میں بننے والی جے آئی ٹی کے ارکان غلام محمود ڈوگر کی تفتیش سے اختلاف کر چکے ہیں۔ غلام محمود ڈوگر 3 روز قبل ریٹائر ہو چکے ہیں تاہم کیس فائل جے آئی ٹی کو نہیں دی ہے۔
قانونی طور پر سرکاری ملازم ریٹائرمنٹ کے بعد سرکاری فائل یا اہم دستاویزاپنے پاس نہیں رکھ سکتا۔ اہم دستاویز واپس نہ کرنے پر ریاست کی جانب سے مقدمہ درج کرایا جا سکتا ہے۔
جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملے کی تفتیش کے لیے متعدد بار سابق سی سی پی اور لاہور غلام محمود ڈوگر سے کیس فائل طلب کی گئی تاہم انہوں نے فائل جے آئی ٹی کے حوالے نہیں کی۔ سابق سی سی پی او لاہور کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد نے عدالت میں رٹ داخل کی ہے۔ جب ہائی کورٹ فیصلہ کرے گا تو فائل جے آئی ٹی کے حوالے کروں گا۔
جے آئی ٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس فائل نہ ملنے سے تفتیش شروع نہیں ہوسکی ہے۔ موجودہ جے آئی ٹی میں ڈی آئی جی کامران عادل،احسان اللہ چوہان اور ایس پی نصیب اللہ شامل ہیں۔
پی ٹی آئی دور میں بننے والی جے آئی ٹی کے ارکان غلام محمود ڈوگر کی تفتیش سے اختلاف کر چکے ہیں۔ غلام محمود ڈوگر 3 روز قبل ریٹائر ہو چکے ہیں تاہم کیس فائل جے آئی ٹی کو نہیں دی ہے۔
قانونی طور پر سرکاری ملازم ریٹائرمنٹ کے بعد سرکاری فائل یا اہم دستاویزاپنے پاس نہیں رکھ سکتا۔ اہم دستاویز واپس نہ کرنے پر ریاست کی جانب سے مقدمہ درج کرایا جا سکتا ہے۔