سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ مانا تو حکومت پر آرٹیکل 6 لگے گا فواد چوہدری
الیکشن ہوں گے یا وزیراعظم اور کابینہ پر آرٹیکل 6 لگے گا، کوئی تیسرا آپشن نہیں ہے، رہنما پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت نے سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ مانا تو آرٹیکل 6 لگے گا۔
حکومتی اتحاد اور پارلیمنٹ کے اجلاس پر ردعمل دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ آئین کو بیانات اور قرادادوں سے معطل نہیں کیا جاسکتا ، آئین نہ ماننے کا رویہ ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی 75 فیصد آباد غیر آئینی حکومتوں کے زیر تسلط ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن ہوں گے یا وزیر اعظم پر آرٹیکل 6 لگے گا، آئین میں کوئی تیسرا آپشن نہیں ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ شہباز شریف کہ رہے ہیں کہ انتخابات اکتوبر میں ہونے چاہئیں آئین کہتا ہے کہ اسمبلیاں ٹوٹنے کے نوے دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں، کابینہ اپنا فیصلہ پارلیمان کو بھیج دے اور دو تہائی اکثریت سے آئین کو بدل لے دوسری صورت میں پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق الیکشن کروائیں پھر وفاق کا معاملہ دیکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ بھی آئین کو کاغذ کا ٹکرا سمجھ کر آئین کےاصولوں کو پامال کر رہے ہیں تاریخ انہیں معاف کرے گی۔
حکومتی اتحاد اور پارلیمنٹ کے اجلاس پر ردعمل دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ آئین کو بیانات اور قرادادوں سے معطل نہیں کیا جاسکتا ، آئین نہ ماننے کا رویہ ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی 75 فیصد آباد غیر آئینی حکومتوں کے زیر تسلط ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن ہوں گے یا وزیر اعظم پر آرٹیکل 6 لگے گا، آئین میں کوئی تیسرا آپشن نہیں ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ شہباز شریف کہ رہے ہیں کہ انتخابات اکتوبر میں ہونے چاہئیں آئین کہتا ہے کہ اسمبلیاں ٹوٹنے کے نوے دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں، کابینہ اپنا فیصلہ پارلیمان کو بھیج دے اور دو تہائی اکثریت سے آئین کو بدل لے دوسری صورت میں پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق الیکشن کروائیں پھر وفاق کا معاملہ دیکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ بھی آئین کو کاغذ کا ٹکرا سمجھ کر آئین کےاصولوں کو پامال کر رہے ہیں تاریخ انہیں معاف کرے گی۔