آئندہ مالی سال معاشی ہدف 35 مہنگائی 20 فیصد رہے گی سرکاری رپورٹ میں انکشاف
وسط مدتی اقتصادی فریم ورک کواگلے بجٹ کے طورپر تیار کیا جارہا، مہنگائی کا دباؤ کم کرنے میں کچھ وقت لگے گا،سرکاری رپورٹ
ایک سرکاری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کیلیے معاشی ترقی کا ہدف 3.5 اور مہنگائی کی شرح 20 فیصد تک رکھنے کا امکان ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق مالی سال 2023-24 سے 2025-26 کے وسط مدتی اقتصادی فریم ورک کو اگلے مالی سال کے بجٹ کے حصے کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے، پی ڈی ایم حکومت 10 جون کو اس کا اعلان کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
مذکورہ رپورٹ جسے تاحال اگلے مہینے کے دوران متعدد ایگزیکٹو منظوریوں کے عمل سے گزرنا ہے،میں تسلیم کیا گیا ہے کہ موجودہ مہنگائی کے دباؤ کو کم کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔
یہ بھی پڑھیں: نیشنلائزیشن کی سوچ معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے
پہلی بار وزارت خزانہ نے یہ بھی تسلیم کیا کہ رواں مالی سال کے دوران اقتصادی ترقی کی شرح 0.8 فیصد کے آس پاس رہ سکتی ہے، جو چار سال میں سب سے کم ہے۔
تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے دو ادوار کے بعد، وزارت خزانہ نے جولائی سے شروع ہونے والے مالی سال 2023-24 کے لیے شرح نمو کو 3.5 فیصد مقرر کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
مزید پڑھیں: معیشت کو بلند مہنگائی اور بیرونی ادائیگیوں کے توازن کے دباؤ کا سامنا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
مجوزہ شرح تین بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے اندازوں کے مطابق ہے لیکن پاکستان میں بے روزگاری اور غربت کو کم کرنے کے لیے درکار رفتار کا نصف ہے،پاکستان اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے اور حکومت کی جانب سے بقایا شرائط پر عملدرآمد میں ناکامی کی وجہ سے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی نظر نہیں آ رہی۔
ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال مہنگائی کی اوسط شرح کا ہدف 20 فیصد تجویز کیا گیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق مالی سال 2023-24 سے 2025-26 کے وسط مدتی اقتصادی فریم ورک کو اگلے مالی سال کے بجٹ کے حصے کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے، پی ڈی ایم حکومت 10 جون کو اس کا اعلان کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
مذکورہ رپورٹ جسے تاحال اگلے مہینے کے دوران متعدد ایگزیکٹو منظوریوں کے عمل سے گزرنا ہے،میں تسلیم کیا گیا ہے کہ موجودہ مہنگائی کے دباؤ کو کم کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔
یہ بھی پڑھیں: نیشنلائزیشن کی سوچ معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے
پہلی بار وزارت خزانہ نے یہ بھی تسلیم کیا کہ رواں مالی سال کے دوران اقتصادی ترقی کی شرح 0.8 فیصد کے آس پاس رہ سکتی ہے، جو چار سال میں سب سے کم ہے۔
تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے دو ادوار کے بعد، وزارت خزانہ نے جولائی سے شروع ہونے والے مالی سال 2023-24 کے لیے شرح نمو کو 3.5 فیصد مقرر کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
مزید پڑھیں: معیشت کو بلند مہنگائی اور بیرونی ادائیگیوں کے توازن کے دباؤ کا سامنا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
مجوزہ شرح تین بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے اندازوں کے مطابق ہے لیکن پاکستان میں بے روزگاری اور غربت کو کم کرنے کے لیے درکار رفتار کا نصف ہے،پاکستان اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے اور حکومت کی جانب سے بقایا شرائط پر عملدرآمد میں ناکامی کی وجہ سے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی نظر نہیں آ رہی۔
ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال مہنگائی کی اوسط شرح کا ہدف 20 فیصد تجویز کیا گیا ہے۔