مغربی سسٹم بلوچستان میں داخل کراچی میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
دیہی سندھ کے کچھ اضلاع میں ژالہ باری اور موسلادھار بارش بھی ہوسکتی ہے، چیف میٹرولوجسٹ
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جمعہ کو شہرمیں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، بارش کے دوران معمول سے تیزہوائیں اورآندھی بھی چل سکتی ہے، بارش کا سلسلہ یکم مئی تک برقراررہ سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق جعمرات کو دوپہر بیشتروقت شہر کا مطلع صاف رہا، زیادہ سے زیادہ پارہ گزشتہ روز کے مقابلے میں 2 ڈگری کمی سے 33.7 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 52 فیصد رہا، مغرب کی جانب سے ہواؤں کا نیا سلسلہ بلوچستان میں داخل ہوگیا، سسٹم کے اثرات کے نتیجے میں دیہی سندھ کے ضلع پنوں عاقل اورگھوٹکی میں بارش ہوئی تاہم شہر کے مضافاتی علاقوں میں مطلع صرف جزوی ابرآلود رہا، واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے جعمرات کی شام تا رات شہر میں ہلکی بارش اوربوندا باندی کی پیش گوئی کی تھی۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارشوں کا سلسلہ ہفتے کو بھی برقراررہ سکتا ہے، اس دوران شہر کا زیادہ سے زیادہ پارہ 32 سے 34 ڈگری کےدرمیان ریکارڈ ہوسکتا ہے، دیہی سندھ کے مختلف اضلاع میں بھی کل سے یکم مئی تک آندھی اورگرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، دیہی سندھ کے کچھ اضلاع میں ژالہ باری اورموسلادھاربارش بھی ہوسکتی ہے، تیزہواؤں کی وجہ سے دیہی سندھ میں کمزوراملاک کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ کراچی سردارسرفراز کے مطابق حالیہ سسٹم کے بعد ایک اورمغربی سسٹم متوقع ہے تاہم اس کے کراچی پراثرات فی الوقت دکھائی نہیں دے رہیں، موسم کا حال بتانے والی غیرسرکاری تنظیم ویدراپ ڈیٹ پاکستان کے مطابق ایران اورعمان کے قریب بحیرہ عرب میں موجود سرکولیشن بھی ملک کے جنوبی حصے کی جانب بڑھ رہی ہے، ان دونوں سسٹمز کو بحیرہ عرب سے نمی کی صورت میں سپورٹ حاصل ہے۔
موسمیاتی ماہر جواد میمن کا کہنا ہے کہ کراچی میں مغربی ہواؤں کا سسٹم 28 اپریل سے 4 مئی تک بارشوں کا سبب بن سکتا ہے، شہر کے بیشترمقامات پرہلکی سے درمیانی بارش ہوسکتی ہے جبکہ کچھ مقامات پر2 سے 3موسلادھار بارش کے اسپیل بھی متوقع ہیں، اس سسٹم کے دوران کراچی میں 30 سے 50 ملی میٹربارش ہوسکتی ہے، گرج چمک کے ساتھ مضبوط بادل بنے تو اس بات کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا ہے کہ آندھی کے علاوہ کراچی میں کچھ علاقوں میں ژالہ باری بھی ہوجائے تاہم اس کے باوجود کراچی میں کسی غیرمعمولی اورشدید نوعیت کی موسمی صورتحال اور اربن فلڈنگ جیسی صورتحال کا کوئی امکان نہیں ہے۔