پکنک منانے کراچی سے حب ڈیم جانے والی گاڑیوں کو ڈاکوؤں نے لوٹ لیا
ایک درجن سے زائد ڈاکو نقدی، موبائل فونز اور 4 نائن ایم ایم پستول لے گئے، گڈاپ پولیس نے مقدمہ درج کرلیا
شہر میں جاری ڈاکو راج کی ایک اور بڑی واردات سامنے آگئی، گڈاپ سٹی کے علاقے میں ایک درجن سے زائد ڈاکوؤں نے پکنک پر جانے والوں کو ڈھائی لاکھ روپے نقد، موبائل فونز اور 4 نائن ایم ایم پستول سے محروم کر دیا۔
مدعی مقدمہ ریحان کے مطابق وہ اپنے دوستوں کے ہمراہ 2 گاڑیوں میں حب ڈیم جا رہے تھے کہ حب اسکول کے قریب ہمیں چاروں جانب سے مسلح افراد نے گھیر لیا جن کی تعداد 15 تھی اور وہ ہمیں اسلحے کے زور پر یرغمال بنا کر مین روڈ سے نیچے لے گئے اور سب کو گاڑیوں سے اتار کر تلاشی لی۔
مدعی کے مطابق ڈاکوؤں نے مجھ سے 60 ہزار روپے نقد، موبائل فون اور پستول چھین لیا جبکہ دیگر افراد جس میں ضیاالرحمٰن سے 42 ہزار روپے نقد، موبائل فون، نائن ایم ایم پستول، وحید شاہ سے 35 ہزار روپے نقد اور موبائل فون، اختر خان سے 8 ہزار روپے نقد اور موبائل فون، لال زادہ سے 28 ہزار روپے نقد اور موبائل فون، اسلم سے 30 ہزار روپے نقد، موبائل فون، نائن ایم ایم پستول، شناختی کارڈ اور اسلحہ لائسنس کی کلر کاپی، جمشید سے 12 ہزار روپے نقد اور موبائل فون ، سلطان سے 8 ہزار روپے نقد اور موبائل فون ، اکبر سے 17 ہزار روپے نقد ، موبائل فون اور نائن ایم ایم پستول اور سمیر سے 5 ہزار روپے نقد اور موبائل فون چھین لیا۔
مدعی کے مطابق تمام ڈاکو شلوار قمیض پہنے ہوئے تھے اور انھوں ںے منہ پر ڈھاٹے لگائے ہوئے تھے، گڈاپ سٹی پولیس نے واقعہ کا مقدمہ نمبر 191 سال 2023 بجرم دفعات 395 اور 397 کے تحت درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا ، مدعی کے مطابق واقعہ 24 اپریل کی رات کو پیش آیا تھا جبکہ متعدد ڈاکوؤں کے پاس کلاشنکوف بھی تھی۔
مدعی کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں کے اطمینان سے اندازہ ہوتا تھا کہ انہیں پولیس کا کوئی ڈر و خوف نہیں تھا اور ہمیں ایسا محسوس ہو رہا تھا جیسے ہم کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں، ہمارے ایک فون کی لوکیشن ہم نے اپنے طور پر چیک کی تو وہ بند مراد مدینہ مسجد کے قریب کی آرہی تھی لیکن پولیس کا گشت نہ ہونے کی وجہ سے علاقہ ڈاکوؤں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔
مدعی مقدمہ ریحان کے مطابق وہ اپنے دوستوں کے ہمراہ 2 گاڑیوں میں حب ڈیم جا رہے تھے کہ حب اسکول کے قریب ہمیں چاروں جانب سے مسلح افراد نے گھیر لیا جن کی تعداد 15 تھی اور وہ ہمیں اسلحے کے زور پر یرغمال بنا کر مین روڈ سے نیچے لے گئے اور سب کو گاڑیوں سے اتار کر تلاشی لی۔
مدعی کے مطابق ڈاکوؤں نے مجھ سے 60 ہزار روپے نقد، موبائل فون اور پستول چھین لیا جبکہ دیگر افراد جس میں ضیاالرحمٰن سے 42 ہزار روپے نقد، موبائل فون، نائن ایم ایم پستول، وحید شاہ سے 35 ہزار روپے نقد اور موبائل فون، اختر خان سے 8 ہزار روپے نقد اور موبائل فون، لال زادہ سے 28 ہزار روپے نقد اور موبائل فون، اسلم سے 30 ہزار روپے نقد، موبائل فون، نائن ایم ایم پستول، شناختی کارڈ اور اسلحہ لائسنس کی کلر کاپی، جمشید سے 12 ہزار روپے نقد اور موبائل فون ، سلطان سے 8 ہزار روپے نقد اور موبائل فون ، اکبر سے 17 ہزار روپے نقد ، موبائل فون اور نائن ایم ایم پستول اور سمیر سے 5 ہزار روپے نقد اور موبائل فون چھین لیا۔
مدعی کے مطابق تمام ڈاکو شلوار قمیض پہنے ہوئے تھے اور انھوں ںے منہ پر ڈھاٹے لگائے ہوئے تھے، گڈاپ سٹی پولیس نے واقعہ کا مقدمہ نمبر 191 سال 2023 بجرم دفعات 395 اور 397 کے تحت درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا ، مدعی کے مطابق واقعہ 24 اپریل کی رات کو پیش آیا تھا جبکہ متعدد ڈاکوؤں کے پاس کلاشنکوف بھی تھی۔
مدعی کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں کے اطمینان سے اندازہ ہوتا تھا کہ انہیں پولیس کا کوئی ڈر و خوف نہیں تھا اور ہمیں ایسا محسوس ہو رہا تھا جیسے ہم کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں، ہمارے ایک فون کی لوکیشن ہم نے اپنے طور پر چیک کی تو وہ بند مراد مدینہ مسجد کے قریب کی آرہی تھی لیکن پولیس کا گشت نہ ہونے کی وجہ سے علاقہ ڈاکوؤں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔