کراچی میں غریب آباد انڈر پاس کے قریب فائرنگ جی سی ٹی کے پروفیسر جاں بحق
پروفیسر سیف الدین گاڑی میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی سے واپس گھر جارہے تھے کہ نامعلوم افراد ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی
SIALKOT:
غریب آباد انڈر پاس کے قریب نامعلوم افراد کی گاڑی میں فائرنگ کے نتیجے میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی کے پروفیسر سیف الدین جاں بحق جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پروفیسر سیف الدین اپنی گاڑی میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی سے واپس گھر جارہے تھے کہ غریب آباد انڈر پاس کے قریب نامعلوم افراد ان کی گاڑی پر فائرنگ کرکے فرار ہوگئے، جس کے نتیجے میں سیف الدین سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔ دونوں افراد کو فوری طور پر قریبی اسپتال لےجایا گیا تاہم پروفیسر سیف الدین راستے میں ہی دم توڑ گئے جبکہ دوسرے زخمی کا علاج جاری ہے تاہم اس کی حالت بھی تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ پروفیسر سیف الدین کا قتل اردو بولنے والے پروفیشنلز کے قتل کا تسلسل ہے، اردو بولنے والے پروفیشنلز کی ٹارگٹ کلنگ اور قاتلوں کی عدم گرفتاری حکومت و انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ الطاف حسین نے مطالبہ کیا کہ پروفیشنلز کے بہیمانہ قتل کے واقعات کا فوری نوٹس لیا جائے۔
واضح رہے کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور دیگر جرائم پیشہ افراد کے خلاف کئی ماہ سےٹارگٹڈ کارروائیاں جاری ہیں لیکن ٹارگٹ کلرز ہیں کہ کسی کے قابو میں آنے کا نام نہیں لے رہے اوروہ جب چاہیں شہر میں کسی بھی جگہ کارروائی کرکے باآسانی فرارہونے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔
غریب آباد انڈر پاس کے قریب نامعلوم افراد کی گاڑی میں فائرنگ کے نتیجے میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی کے پروفیسر سیف الدین جاں بحق جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پروفیسر سیف الدین اپنی گاڑی میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی سے واپس گھر جارہے تھے کہ غریب آباد انڈر پاس کے قریب نامعلوم افراد ان کی گاڑی پر فائرنگ کرکے فرار ہوگئے، جس کے نتیجے میں سیف الدین سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔ دونوں افراد کو فوری طور پر قریبی اسپتال لےجایا گیا تاہم پروفیسر سیف الدین راستے میں ہی دم توڑ گئے جبکہ دوسرے زخمی کا علاج جاری ہے تاہم اس کی حالت بھی تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ پروفیسر سیف الدین کا قتل اردو بولنے والے پروفیشنلز کے قتل کا تسلسل ہے، اردو بولنے والے پروفیشنلز کی ٹارگٹ کلنگ اور قاتلوں کی عدم گرفتاری حکومت و انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ الطاف حسین نے مطالبہ کیا کہ پروفیشنلز کے بہیمانہ قتل کے واقعات کا فوری نوٹس لیا جائے۔
واضح رہے کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور دیگر جرائم پیشہ افراد کے خلاف کئی ماہ سےٹارگٹڈ کارروائیاں جاری ہیں لیکن ٹارگٹ کلرز ہیں کہ کسی کے قابو میں آنے کا نام نہیں لے رہے اوروہ جب چاہیں شہر میں کسی بھی جگہ کارروائی کرکے باآسانی فرارہونے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔