اینٹی کرپشن اور پولیس پرویز الہیٰ کو گرفتار کرنے میں ناکام

پرویز الہیٰ کے گھر سے خواتین سمیت 25 ملازمین گرفتار، تیسری بار ناکامی پر اینٹی کرپشن کا آپریشن ختم کرنے کا اعلان


ویب ڈیسک April 29, 2023
پرویز الہیٰ کے گھر سے خواتین سمیت 25 ملازمین گرفتار، تیسری بار ناکامی پر اینٹی کرپشن کا آپریشن ختم کرنے کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کی گرفتاری کیلیے پولیس اور اینٹی کرپشن بکتر بند گاڑی کی مدد سے گھر کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی، خواتین سمیت 25 ملازمین کو گرفتار کیا۔ پرویز الہی کی گرفتاری میں پہلے پہل ناکامی ہوئی جس پر آپریشن ختم کرنے کا عندیہ دیا گیا، پرویز الٰہی کی گھر میں ہی موجودگی کا دوبارہ دعویٰ کرکے آپریشن پھر شروع کیا گیا تاہم پی ٹی آئی رہنما گھر پر نہ ملے اور 7 گھنٹے بعد تیسری بار سرچ آپریشن میں ناکامی پر اینٹی کرپشن اور پولیس ان کے گھر سے باہر نکل آئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اینٹی کرپشن کی ٹیم لاہور پولیس کی معاونت سے پرویز الہیٰ کی گرفتاری کیلیے اُن کی ظہور اللہ روڈ پر قائم رہائش گاہ پہنچی جبکہ پولیس کی 8 سے زائد گاڑیاں رہائش گاہ پر پہنچیں اور پولیس اہلکار مع اینٹی کرپشن حکام پرویز الٰہی کی رہائش گاہ کے اندر موجود ہیں۔

ایڈیشنل ڈی جی اینٹی کرپشن وقاص الحسن نے کہا ہے کہ آپریشن جاری رہے گا اور چودھری پرویز الہیٰ کو گرفتار کرنے کے بعد گوجرانوالہ لے جایا جائے گا۔

اینٹی رائٹس فورس کے اہلکار بھی پرویز الہیٰ کی رہائش گاہ کے باہر موجود ہیں۔ پولیس نے اطراف کے علاقوں کو سیل کر کے شہریوں کی آمد و رفت بند کی۔ ذرائع کے مطابق پرویز الہیٰ پر بطور وزیر اعلیٰ پنجاب اختیارات کے ناجائز استعمال اور رشوت لینے کا مقدمہ گوجرانوالہ میں درج ہے جس پر پولیس گرفتاری کیلیے آئی۔

اینٹی کرپشن ٹیم نے گرفتاری کے لیے کارروائی دوبارہ شروع کردی ہے۔ پولیس نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے اور پی ٹی آئی کارکنان کی ممکنہ پیش قدمی کو روکنے کیلیے پوزیشنز سنبھالی جبکہ اُن کی رہائش گاہ سے پولیس پر پریشر سے پانی اور مٹی کا تیل بھی پھینکا گیا۔

صورت حال کشیدہ

گیٹ زبردستی کھولنے کی کوشش پر کارکنان نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس پر صورت حال کشیدہ ہوئی۔ بعد ازاں پولیس نے بکتربند گاڑی کی ٹکروں سے پرویز الہیٰ کے گھر کا مرکزی دروازہ توڑا اور پھر نفری داخل ہوئی، بعد ازاں گھر میں خواتین اہلکاروں کو وارنٹ کے ساتھ بھیجا گیا۔

پرویز الہیٰ کے گھر سے ملازمین گرفتار

پولیس نے مزاحمت اور احتجاج کرنے والے ملازمین کو گھر سے گرفتار کر لیا جبکہ ایک خاتون کو بھی مبینہ طور پر گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے چوہدری شجاعت کے گھر کا دروازہ بھی توڑنے کی کوشش کی جس پر چوہدری شافع اور چوہدری سالک نے بطور وفاقی وزیر اپنا تعارف کروایا تاہم اہلکاروں نے ایک نہ سنی اور دروازے پر لاتیں ماریں۔

پولیس کی چوہدری شجاعت کے گھر میں داخل ہونے کی کوشش، چوہدری شافع زخمی

پولیس کی جانب سے شیشے توڑنے کے سبب چوہدری شافع کا ہاتھ زخمی ہوگیا جبکہ اینٹی کرپشن حکام کا ماننا ہے کہ پرویز الہیٰ گرفتاری سے بچنے کے لیے چوہدری شجاعت کے گھر میں چھپے ہوئے ہیں۔ اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ جب تک پرویز الٰہی نہیں ملیں گے، آپریشن جاری رہے گا۔

پولیس نے چوہدری شجاعت کے گھر کا دروازہ توڑا اور چوہدری سالک، چوہدری شافع پر تشدد کیا جبکہ گھر میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ استفسار اور تعارف پر پولیس نے چویدری سالک اور چوہدری شافع کو گھر سے جانے کو کہا جبکہ دونوں نے بتایا کہ ہمارا پرویز الہی سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس پر پولیس نے واضح کیا کہ مکمل تلاشی کے بغیر پولیس روانہ نہیں ہوگی۔ پولیس نے چوہدری پرویز الہیٰ، چوہدری وجاہت، چوہدری راسخ الٰہی، چوہری شجاعت کے گھروں کی تلاشی لی تاہم وہ نہیں مل سکے تھے۔

بعد ازاں خواتین اہلکاروں کو تفصیلی تلاشی کیلیے گھروں میں بھیجا گیا۔ جہاں خواتین اہلکاروں کو مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ تاہم اب پولیس نے پرویز الہی کے گھر میں ہی موجود ہونے کا دعویٰ کرنے کے ساتھ ہی آپریشن دوبارہ شروع کردیا ہے۔



قبل ازیں اینٹی کرپشن ٹیم نے بتایا کہ پرویز الہیٰ کو گوجرانوالہ میں درج مقدمے 23/6 میں گرفتار کرنے کیلیے آئے۔ پرویز الہیٰ کے وکیل نادر دوگل ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ مقدمہ اینٹی کرپشن گوجرانوالہ میں درج ہے جبکہ مقدمے میں عدالت پہلے ہی پرویز الہیٰ کو 6 مئی تک حفاظتی ضمانت دے چکی ہے۔ اینٹی کرپشن اور پرویز الہیٰ کے وکلا کی بات چیت قانونی ٹیم نے اینٹی کرپشن حکام کو بتایا کہ جج طارق سلیم شیخ کے حکم پر پرویز الہیٰ کو ضمانت مل چکی ہے۔ اس پر پولیس نے ضمانت کا حکم نامہ مانگا تاہم لیگل ٹیم فراہم نہیں کرسکی اور پھر مذاکرات ناکام ہوگئے۔ عمران خان درست کہتے ہیں ملک میں قانون کی حکمرانی ختم ہوگئی، مونس الہیٰ پرویز الہیٰ کے صاحبزادے اور سابق وفاقی وزیر مونس الہیٰ نے کہا کہ پولیس میرے والد کو اس مقدمے میں گرفتارکرنےآئی جس میں ضمانت ہوچکی، ضمانت کی کارروائی کو تمام میڈیانےنشر کیا، عمران خان درست کہتےہیں ملک میں قانون کی حکمرانی ختم ہوگئی۔ عمران خان کی پرویز الہیٰ کے گھر چھاپے کی مذمت پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پرویز الہیٰ کے گھر پر پولیس چھاپے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور کہا کہ 'ملک میں جنگل کا قانون ہے، پرویز الٰہی کے گھر کی خواتین سے بدتمیزی ناقابل برداشت ہے، ہم اپنی آنکھوں کے سامنے جمہوریت کو نقصان ہوتا دیکھ رہے ہیں'۔



عمران خان نے مزید کہا کہ 'بس بہت ہوگیا، مشرف کے مارشل لا میں بھی ایسی بربریت نہیں دیکھی، آج قوم کو آئین اور جمہوریت کی تباہی کے خلاف کھڑا ہونے کا روڈ میپ دوں گا'۔



پی ٹی آئی کی مذمت

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے پرویز الہیٰ کے گھر پر چھاپے اور گرفتاری کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی سے واضح ہوگیا کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی اور وفاقی وزرا کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

انہوں نے لکھا کہ 'ایک طرف مذاکرات دوسری طرف گرفتاریاں؟ چوہدری پرویز الہی کے گھر چھاپہ سے ثابت ہوتا ہے کہ اسحاق ڈار، سعد رفیق اور اعظم تارڑ کی اپنی حکومت میں کوئ حیثیت نہیں ، اس چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہیں'۔


پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے بھی مذمت کی اور لکھا کہ 'فاشسٹ حکومت طاقت کے نشے میں اندھی ہوگئی پرویز الہی صاحب کے گھر پر حملہ کردیا گیا ہے۔ گھر کے دروازے توڑے جارہے ہے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جارہا ہے۔ پرویز الہٰی نے پنجاب اسمبلی تحلیل کردی تھی اس کی سزا انکو دی جارہی ہے'۔

لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی نائب صدر کی مذمت

لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی نائب صدر ربیعہ باجوہ نے پرویز الہیٰ کے گھر پر پولیس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح ریاستی طاقت کا استعمال جمہوری اصولوں اور قانون کی نفی ہے ، لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے سے کھلا انحراف اور اس کا مذاق بنانے کے مترادف ہے، گھر کے تقدس کو اس طرح پامال کرنا سویلین مارشل لا کی بدترین مثال ہے۔

ڈی جی اینٹی کرپشن وقاص الحسن کا آپریشن ختم کرنے کا اعلان

کئی گھنٹے کے سرچ آپریشن کے بعد ڈی جی اینٹی کرپشن وقاص الحسن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے پاس اطلاعات تھیں کہ چوہدری پرویز الہیٰ اپنے یا بیٹے کے گھر میں ہیں تاہم وہ نہیں مل سکے، ہم نے مکمل تلاشی لے لی جس کے بعد آپریشن ختم کررہے ہیں۔ تاہم اب آپریشن کو پرویز الٰہی کی لوکیشن کی تصدیق کرنے کے بعد دوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔