بچی سے زیادتی کا ملزم پولیس کی حراست میں فائرنگ سے ہلاک
ملزم نے ہارٹ اٹیک کا بہانہ کیا، اسپتال لے جاتے ہوئے کانسٹیبل سے پستول چھیننے کی کشمکش میں گولی چل گئی
10سالہ بچی سے زیادتی کا ملزم پولیس حراست سے فرار کی کوشش میں فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔
پولیس کے مطابق زیر حراست زیادتی کے ملزم نے ہارٹ اٹیک کا بہانہ کیا اور اس دوران اسپتال لے جاتے ہوئے کانسٹیبل سے گن چھین کر فرار ہونے کی کوشش کی اور اسی کشمکش میں پستول چلنے سے ملزم شدید زخمی ہوگیا اور تشویش ناک حالت میں اسپتال پہنچتے ہی ہلاک ہوگیا۔
اوباش ملزم نے دودھ لینے کے لیے آنے والی 10 سالہ معصوم بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، جس پر پولیس نے اسے گرفتار کیا تھا، جہاں رات گئے ملزم نے دل کا دورہ پڑنے کا ڈراما کیا۔
پولیس کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں بچی کے ساتھ زیادتی ثابت ہوگئی تھی۔ ہلاک ملزم غلام فرید نے 2 سال قبل خاتون کو گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا اور کچھ عرصہ قبل ہی رہا ہو کر آیا تھا۔
پولیس کے مطابق زیر حراست زیادتی کے ملزم نے ہارٹ اٹیک کا بہانہ کیا اور اس دوران اسپتال لے جاتے ہوئے کانسٹیبل سے گن چھین کر فرار ہونے کی کوشش کی اور اسی کشمکش میں پستول چلنے سے ملزم شدید زخمی ہوگیا اور تشویش ناک حالت میں اسپتال پہنچتے ہی ہلاک ہوگیا۔
اوباش ملزم نے دودھ لینے کے لیے آنے والی 10 سالہ معصوم بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، جس پر پولیس نے اسے گرفتار کیا تھا، جہاں رات گئے ملزم نے دل کا دورہ پڑنے کا ڈراما کیا۔
پولیس کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں بچی کے ساتھ زیادتی ثابت ہوگئی تھی۔ ہلاک ملزم غلام فرید نے 2 سال قبل خاتون کو گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا اور کچھ عرصہ قبل ہی رہا ہو کر آیا تھا۔