کسٹم کے رویے پر ٹرانسپورٹرز کا احتجاج گندم کی 17 ہزار بوریاں بارش سے ضائع ہونے کا خدشہ

دستاویز دکھانے کے باوجود کسٹم اور ایف سی نے سرکاری گندم لانے والے ٹرکوں کو خضدار میں روک لیا،کوئٹہ جانے نہیں دیا جارہا

دستاویز دکھانے کے باوجود کسٹم اور ایف سی نے سرکاری گندم لانے والے ٹرکوں کو خضدار میں روک لیا، کوئٹہ جانے نہیں دیا جارہا (فوٹو : فائل)

ٹرانسپورٹرز نے کسٹم اور ایف سی کے نامناسب رویے کے خلاف ہڑتال کا اعلان کردیا، نصیر آباد ڈویژن سے خریدی گئی گندم کی 17 ہزار بوری کے ضیاع کا خطرہ پیدا ہوگیا۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق محکمہ خوراک بلوچستان نے نصیر آباد ڈویژن سے دس لاکھ بوری گندم خریدنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ گندم کی خریداری کیلئے چھ ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے جس کی امدادی قیمت میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سڑکیں خراب ہونے کی وجہ سے جھل مگسی سے گندم براستہ ونگو خضدار سے کوئٹہ پہنچائی جانی تھی، کسٹم اور ایف سی نے گندم لے کر آنے والے ٹرکوں کو خضدار میں روک لیا ہے۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ کسٹم اور ایف سی حکام کو ٹرکوں کی بلٹی اور دیگر ضروری دستاویزات دکھانے کے باوجود ٹرکوں کو کوئٹہ جانے نہیں دیا جارہا، برسات کی وجہ سے گندم خراب ہونے کا خدشہ ہے۔


محکمہ خوراک کے حکام نے کسٹم اور ایف سی حکام سے رابطہ کر کے انہیں تمام صورتحال سے آگاہ کردیا ہے تاہم ان وفاقی اداروں کی جانب سے تعاون نہ کرنے سے گندم کی خریداری مہم شدید طور پر متاثر ہورہی ہے اور حکومت بلوچستان کو کروڑوں روپے کے نقصان کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

Load Next Story