تھر میں بجلی بنانے والی کمپنی کا حکومت سے 30 ارب روپے واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ
اینگرو پاور جن تھر لمیٹڈ کے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی پر واجبات 68 ارب روپے تک پہنچ گئے
تھر میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والی کمپنی اینگرو پاور جن تھر لمیٹڈ کے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی پر واجبات 68 ارب روپے تک پہنچ گئے، پاور کمپنی نے نادہندگی کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے فوری طور پر 30 ارب روپے کی ادائیگیوں کا مطالبہ کردیا۔
اینگرو پاور جن تھر لمیٹڈ (ای پی ٹی ایل) اور سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی (ایس ای سی ایم سی) نے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی گارنٹی کو ایک ہنگامی خط کے ذریعے حکومت سے فوری طور پر 30 ارب روپے کے واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ کیا تاکہ مئی کے اختتام پر واجب ہونے والے قرضوں کی ادائیگی کی جاسکے۔
اینگروپاور جن تھر لمیٹڈ کے چیف فنانشل آفیسر وانگ پو نے کہا ہے کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی گارنٹی کی جانب سے کمپنی کی زیر التوا ادائیگیوں کی مالیت تشویشناک حد تک بلند ہوچکی ہے، ایجنسی کو اینگرو پاور جن تھر لمیٹڈ کے مجموعی طور پر 68.8 ارب روپے ادا کرنے ہیں جن میں 60.3 ارب روپے کے واجبات کی مدت گزرچکی ہے، بھاری مالیت کے واجبات کی ادائیگی نہ ہونے سے بجلی بنانے والی کمپنی کو سرمائے کی قلت کا سامنا ہے اور کمپنی کی اپنے سپلائرز اور قرض دینے والوں کو ادائیگیاں کرنے میں مشکلات شدت اختیار کرتی جارہی ہیں۔
وانگ پو نے مراسلے میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی گارنٹی سے کی جانے والے گزشتہ خط و کتابت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ای پی ٹی ایل پہلے ہی سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کو یکم جون 2023 کو واجب ہونے والی 30 ارب روپے کی ادائیگیوں کے بارے میں مطلع کرچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ 26 جنوری کے ابتدائی خط کے جواب میں اب تک ہمیں صرف 2.02 ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئی ہیں اور ہمیں یکم جون 2023 کو واجب ہونے والے قرضوں کی ادائیگی میں نادہندگی سے بچنے کے لیے فوری طور پر 28 ارب روپے کی ضرورت ہے۔
رواں سال فروری سے اپریل کے دوران اینگرو پاورجن تھر لمیٹڈ چھ مرتبہ واجبات کی ادائیگی کا معاملہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے سامنے اٹھاتے ہوئے ایمرجنسی ادائیگیوں کا مطالبہ کرچکی ہے تاکہ واجبات کو آخری تاریخ گزرنے سے قبل ادا کیا جاسکے۔
خط کے مطابق کمپنی کو اس کے قرضوں کی ادائیگی کے لیے 30 ارب روپے کی ضرورت ہے اس کے علاوہ پاور پلانٹ کو موثر انداز میں چلانے کے لیے دیگر باقاعدہ اخراجات بشمول ایندھن، آپریشن اینڈ مینٹی نینس کی لاگت، انشورنس کی مد میں بھی ماہانہ 7ارب روپے خرچ کیے جاتے ہیں۔
اینگرو پاور جن تھر لمیٹڈ کی جانب سے فوری طور پر جن 30 ارب روپے کے واجبات کی ادائیگی پر زور دیا جارہا ہے وہ صرف قرضوں کی ادائیگی کے لیے درکار ہیں جبکہ پاور پلانٹ چلانے کے لیے فیول، آپریشن اینڈ مینٹی نینس، انشورنس اور دیگر اخراجات کی مد میں 7ارب روپے ماہانہ کی رقم اس کے علاوہ ہے۔
اینگرو پاور جن تھر لمیٹڈ (ای پی ٹی ایل) اور سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی (ایس ای سی ایم سی) نے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی گارنٹی کو ایک ہنگامی خط کے ذریعے حکومت سے فوری طور پر 30 ارب روپے کے واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ کیا تاکہ مئی کے اختتام پر واجب ہونے والے قرضوں کی ادائیگی کی جاسکے۔
اینگروپاور جن تھر لمیٹڈ کے چیف فنانشل آفیسر وانگ پو نے کہا ہے کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی گارنٹی کی جانب سے کمپنی کی زیر التوا ادائیگیوں کی مالیت تشویشناک حد تک بلند ہوچکی ہے، ایجنسی کو اینگرو پاور جن تھر لمیٹڈ کے مجموعی طور پر 68.8 ارب روپے ادا کرنے ہیں جن میں 60.3 ارب روپے کے واجبات کی مدت گزرچکی ہے، بھاری مالیت کے واجبات کی ادائیگی نہ ہونے سے بجلی بنانے والی کمپنی کو سرمائے کی قلت کا سامنا ہے اور کمپنی کی اپنے سپلائرز اور قرض دینے والوں کو ادائیگیاں کرنے میں مشکلات شدت اختیار کرتی جارہی ہیں۔
وانگ پو نے مراسلے میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی گارنٹی سے کی جانے والے گزشتہ خط و کتابت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ای پی ٹی ایل پہلے ہی سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کو یکم جون 2023 کو واجب ہونے والی 30 ارب روپے کی ادائیگیوں کے بارے میں مطلع کرچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ 26 جنوری کے ابتدائی خط کے جواب میں اب تک ہمیں صرف 2.02 ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئی ہیں اور ہمیں یکم جون 2023 کو واجب ہونے والے قرضوں کی ادائیگی میں نادہندگی سے بچنے کے لیے فوری طور پر 28 ارب روپے کی ضرورت ہے۔
رواں سال فروری سے اپریل کے دوران اینگرو پاورجن تھر لمیٹڈ چھ مرتبہ واجبات کی ادائیگی کا معاملہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے سامنے اٹھاتے ہوئے ایمرجنسی ادائیگیوں کا مطالبہ کرچکی ہے تاکہ واجبات کو آخری تاریخ گزرنے سے قبل ادا کیا جاسکے۔
خط کے مطابق کمپنی کو اس کے قرضوں کی ادائیگی کے لیے 30 ارب روپے کی ضرورت ہے اس کے علاوہ پاور پلانٹ کو موثر انداز میں چلانے کے لیے دیگر باقاعدہ اخراجات بشمول ایندھن، آپریشن اینڈ مینٹی نینس کی لاگت، انشورنس کی مد میں بھی ماہانہ 7ارب روپے خرچ کیے جاتے ہیں۔
اینگرو پاور جن تھر لمیٹڈ کی جانب سے فوری طور پر جن 30 ارب روپے کے واجبات کی ادائیگی پر زور دیا جارہا ہے وہ صرف قرضوں کی ادائیگی کے لیے درکار ہیں جبکہ پاور پلانٹ چلانے کے لیے فیول، آپریشن اینڈ مینٹی نینس، انشورنس اور دیگر اخراجات کی مد میں 7ارب روپے ماہانہ کی رقم اس کے علاوہ ہے۔