خواجہ آصف احسن اقبال مذاکرات میں رکاؤٹ پیدا کررہے ہیں شاہ محمود
حکومت کو مذاکرات کیلیے اُن کی خواہش پر وقت دیا ہے، وائس چیئرمین پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ احسن اقبال، خواجہ آصف مذاکرات کے راستے میں رکاوٹ پیدا کررہے ہیں جبکہ فضل الرحمان مذاکرات سے انکاری ہیں۔
یوم مزدور کے موقع پر راولپنڈی میں پی ٹی آئی کی جانب سے مری روڈ پر ریلی کا انعقاد کیا گیا، پارٹی وائس چئیرمین شاہ محمود قریشی کی قیادت میں نکالی گی ریلی میں پارٹی قائدین اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، ریلی شرکاء کے ممکنہ طور پر اسلام آباد کی جانب مارچ کی اطلاعات کے پیش نظر فیض آباد انٹرچینج کو کنٹینرز لگا کر سیل رکھا گیا جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
یوم مزدور کے موقع پر لاہور، پشاور کی طرح راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے وائس چئیرمین شاہ محمود قریشی کی قیادت میں ریلی کا انعقاد کیا گیا، ریلی میں سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم خان نیازی، سابق وزیر غلام سرور خان، علی نواز اعوان، عامر کیانی، سابق ایم این اے شیخ راشد شفیق، صداقت عباسی ، سابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان سمیت دیگر قائدین اور کارکنوں نے شرکت کی۔
پارٹی کارکن ریلی کے آغاز میں علامہ اقبال پارک کے باہر جمع ہوئے جہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھاکہ پاکستان تحریک انصاف آئین پاکستان بچاؤ تحریک کا آغاز کررہی ہے، حکومتی مذاکراتی ٹیم کو ان کی خواہش پر مہلت دی ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت نے چودہ مئی تک اسمبلیاں تحلیل نہیں کیں تو کسی بھول میں نہ رہے، عمران خان
شاہ محمو دقریشی کا مزید کہنا تھاکہ مخصوص طبقہ آئین پاکستان کو روند کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے، سپریم کورٹ نے فیصلے کے ذریعے آئین کی تشریح کردی ہے، آج پی ڈی ایم کے تمام جماعتیں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جارہی ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ خواجہ آصف، احسن اقبال مذاکرات کے راستے میں رکاوٹ پیدا کررہے ہیں، مولانہ فضل الرحمان پی ڈی ایم کے صدر ہے وہ بھی مذاکرات سے انکاری ہیں۔
ریلی شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھاکہ گذشتہ سال مہنگائی کی شرح 11 فیصد تھی آج مزدور ڈے پر مہنگائی کی شرح 44 فیصد تک پہنچ چکی ہے، آج پی ڈی ایم والے چاہتے ہیں کہ آئین پاکستان اور سپریم کورٹ خوار ہو۔
پی ٹی آئی ریلی کے شرکاء نے شاہ محمود قریشی کی قیادت پر فیض آباد سے پہلے ریلی کا رخ دوبارہ صدر کی جانب موڑ دیا اور چاندنی چوک پہنچنے پر ریلی شرکا پر امن طور پر منتشر ہوگے۔
اس موقع پر اسلام آباد انتظامیہ فیض آباد انٹرچینج کو کنٹینرز لگا کر سیل کیا تھا جبکہ جڑواں شہروں کی پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا۔