آئی پی ایل فرنچائزز کے سبزباغ پلیئرز کو لبھانے لگے

آسٹریلوی کرکٹرز نے بھی ڈالرز سے اکائونٹ بھرنے کا خواب دیکھنا شروع کردیا


Sports Desk May 02, 2023
ایسی آفرز آئیں گی تو کھلاڑیوں کیلیے ’ناں‘ کہنا مشکل ہوجائے گا، پیٹ کمنز (فوٹو: ٹوئٹر)

آئی پی ایل فرنچائزز کے سبزباغ پلیئرز کو لبھانے لگے جب کہ آسٹریلوی کرکٹرز نے بھی ڈالرز سے اکائونٹ بھرنے کا خواب دیکھنا شروع کردیا۔

آئی پی ایل کی 10 میں سے 8 فرنچائزز نے دوسرے ممالک میں کھیلی جانے والی لیگز میں کم سے کم ایک ٹیم لی ہوئی ہے اور اب یہ فرنچائزز دنیا کے بہترین ٹیلنٹ کے ساتھ سالانہ بنیادوں پر معاہدوں کی کوشش میں ہیں جس سے کھلاڑیوں کا اپنے ملکی بورڈ سے تعلق ختم ہوجائے گا اور وہ براہ راست اپنے آئی پی ایل ٹیم مالکان کو جوابدہ اور انھیں انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کیلیے بھی ان سے این او سی لینا ہوگی۔

چند روز قبل ان فرنچائزز کی جانب سے انگلش کرکٹرز سے رابطے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں، اب آسٹریلوی کرکٹرز بھی فرنچائزز کی جانب سے دکھائے جانے والے سبزباغ سے متاثر ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔

یہ بی پڑھیں: آئی پی ایل فرنچائزز نے ''انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑو، لیگز سے مال بناؤ آپشن دیدیا''

آسٹریلیا کے ایک معروف پلیئر ایجنٹ نیل میکسویل کہتے ہیں کہ کچھ پلیئرز کو ملٹی کلب ڈیلز کی پیشکش کی گئی ہے، کرکٹ کا منظرنامہ اب تبدیل ہورہا ہے۔

یاد رہے کہ حال ہی میں کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے پلیئرز کے معاوضوں اور میچ فیس میں اضافہ کیا گیا ہے، اسی طرح انگلینڈ نے بھی معاوضے وغیرہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، دونوں ممالک کی جانب سے اپنے کھلاڑیوں کو سالانہ سینٹرل کنٹریکٹ دینے کے بجائے کئی برس کیلیے معاہدہ کرنے پر غور بھی کیا جارہا ہے۔

پیٹ کمنز اور جوش ہیزل ووڈ کے منیجر نیل میکسویل کہتے ہیں کہ دونوں بورڈز کی جانب سے کیے جانے والے حالیہ اقدامات بھی پلیئرز کو ملنے والی آفرز کا نتیجہ ہیں، اب کھلاڑیوں کے پاس زیادہ مواقع موجود ہیں، صورتحال فٹبال کی جانب بڑھ رہی ہے جہاں پر انگلش پریمیئر لیگ کے پاس دنیا کا بہترین ٹیلنٹ موجود ہے، فٹبالرز کی بھی اولین ترجیح ملک کے بجائے بڑے کلبز کے معاہدے حاصل کرنا ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی پی ایل میں فکسنگ کی بازگشت سنائی دینے لگی

پیٹ کمنز کا اپنے ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ جو آفرز مل رہی ہیں ان کو دیکھتے ہوئے پلیئرز کیلیے ناں کہنا بہت مشکل ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اب ہمیں ماضی کے برعکس کھلاڑیوں کو مختلف انداز میں مینج کرنا ہوگا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں ورلڈ کپ ٹورنامنٹس اور ایشز متاثر نہیں ہوں گی تاہم دوسری باہمی سیریز پر اس کے اثرات پڑیں گے۔

فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشنز فیکا کے چیف ایگزیکٹیو ٹام موفیٹ کہتے ہیں کہ اس ساری صورتحال سے صرف ایک بھارتی کرکٹ بورڈ ہی بے فکر ہے کیونکہ اس کے خزانے لبالب بھرے ہوئے اور اسے اپنے پلیئرز کے کہیں جانے کا خطرہ نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔