پاکستان میں عوام کی حمایت یافتہ حکومت کی حمایت کریں گےامریکا
کسی بھی ملک کی داخلی سیاست میں مداخلت نہیں کرتے، ترجمان امریکی وزارت خارجہ
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان کے داخلی اور ملکی سیاست پر کچھ کہنے کے مجاز نہیں البتہ امریکا پاکستان میں عوام کی حمایت سے بننے والی حکومت کی مکمل حمایت کرے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان خیالات کا اظہار امریکا کی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس بریفنگ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کیا۔
ترجمان ویدانت پٹیل کا مزید کہنا تھا کہ ہر ملک اپنے داخلی و خارجی معاملات میں اپنے مفادات کا خود تعین کرتا ہے۔ امریکا کسی بھی ملک کی داخلی سیاست میں مداخلت نہیں کرتا۔
ویدانت پٹیل نے کہا کہ پاکستان میں موجودی سیاسی بحران کے نتیجے میں عوام جس کو بھی حکومت کے لیے چنیں گے۔ امریکا اس حکومت کی مکمل حمایت کرے گا۔
امریکی کمیشن برائے بین الااقوامی مذہبی آزادی کی تازہ رپورٹ میں کہا گہا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں اور عیسائیوں کو قتل، تشدد، تعصب اور امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔
اس حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مذہبی آزادی پر امریکی کمیشن ایک آزاد ادارہ ہے جو صدر، وزیر خارجہ اور کانگریس کو پالیسی بنانے کی سفارشات فراہم کرتا ہے۔
ویدانت پٹیل کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کسی کو مزید تفصیلات درکار ہو تو کمیشن سے براہ راست رابطہ کرسکتا ہے۔ امریکی حکومت یا اس کے دیگر ادارے اس رپورٹ کے بارے میں جواب دینے یا تبصرہ کرنے سے قاصر ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان خیالات کا اظہار امریکا کی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس بریفنگ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کیا۔
ترجمان ویدانت پٹیل کا مزید کہنا تھا کہ ہر ملک اپنے داخلی و خارجی معاملات میں اپنے مفادات کا خود تعین کرتا ہے۔ امریکا کسی بھی ملک کی داخلی سیاست میں مداخلت نہیں کرتا۔
ویدانت پٹیل نے کہا کہ پاکستان میں موجودی سیاسی بحران کے نتیجے میں عوام جس کو بھی حکومت کے لیے چنیں گے۔ امریکا اس حکومت کی مکمل حمایت کرے گا۔
امریکی کمیشن برائے بین الااقوامی مذہبی آزادی کی تازہ رپورٹ میں کہا گہا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں اور عیسائیوں کو قتل، تشدد، تعصب اور امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔
اس حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مذہبی آزادی پر امریکی کمیشن ایک آزاد ادارہ ہے جو صدر، وزیر خارجہ اور کانگریس کو پالیسی بنانے کی سفارشات فراہم کرتا ہے۔
ویدانت پٹیل کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کسی کو مزید تفصیلات درکار ہو تو کمیشن سے براہ راست رابطہ کرسکتا ہے۔ امریکی حکومت یا اس کے دیگر ادارے اس رپورٹ کے بارے میں جواب دینے یا تبصرہ کرنے سے قاصر ہیں۔