ذیابیطس کے مریض میٹھے مشروبات سے عارضہ قلب میں مبتلا ہوسکتے ہیں

سوڈا اور شکر والے مشروبات سے دل کی شریانوں کی تنگی اور دیگر امراض سے اموات کا خطرہ بڑھ سکتا ہے

ذیابیطس کے مریض اگر میٹھے مشروبات کا استعمال کریں تو موت کا خطرہ 20 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

ماہرین نے ٹائپ ٹو ذیابیطس میں مبتلا مریضوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ سوڈا، سافٹ ڈرنکس اور دیگر میٹھے مشروبات سے مکمل اجتناب کریں کیونکہ اس مرض میں مزید پیجیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں اور یوں قبل ازوقت موت کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے۔

ماہرین نے اس کی بجائے سادہ پانی، چائے اور کافی تجویز کی ہے کیونکہ ان مشروبات کا نقصان کم ہوسکتا ہے۔ لیکن ان کا اصرار یہ ہے کہ ذیابیطس کے مریض اگر مسلسل میٹھے مشروبات کا استعمال کریں تو دیگر وجوہ سے ہونے والی اموات میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔

بوسٹن میں ہارورڈ ٹی ایچ چین اسکول آف پبلک ہیلتھ سے وابستہ پروفیسر قائی سُن اور ان کے ساتھیوں نے ذیابیطس کے مریضوں سے کہا ہے کہ وہ بطورِ خاص اپنی غذا کا خیال رکھیں۔


تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ ٹائپ ٹو ذیابیطس کے مریضوں میں پہلے ہی امراضِ قلب میں مبتلا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جو میٹھی ڈرنکس سے بڑھ جاتا ہے۔

مطالعے میں کل 15400 مردوزن کو شامل کیا گیا ہے جن میں سے سب ٹائپ ٹو ذیابیطس کے مریض تھے۔ مسلسل 18 برس تک ان افراد کا جائزہ (فالو اپ) لیا جاتا رہا۔ اس عرصے میں کل 22 فیصد افراد جان لیوا اور غیرجان لیوا قلبی شریانوں کی بیماری کے شکار ہوئے۔ کئی افراد کو بائی پاس سرجری اور اینجیوپلاسٹی سے بھی گزرنا پڑا جبکہ جان لیوا اور معذور کرنے والے فالج کا اثر بھی ہوا۔ پھر یوں ہوا کہ 49 فیصد افراد اس پورے مطالعے میں موت کے شکار ہوگئے۔

معلوم ہوا کہ کاربونیٹڈ، کولا اور دیگر میٹھے مشروبات پینے والے افراد میں قلبی شریانوں (سی وی) امراض کا خطرہ 25 فیصد تک بڑھا ہوا دیکھا گیا جبکہ اایسے ہی افراد میں دیگر کیفیات سے ہلاکت کا خطرہ بھی 20 فیصد زائد دیکھاگیا۔ بلاشبہ یہ ایک ٹھوس شہادت ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب ماہرین نے بغیرچکنائی کے دودھ، پھلوں کے رس اور پانی پینے کا مشورہ دیا ہے۔
Load Next Story