وفاقی وزارت تعلیم نے کیمبرج اور او لیول کی دوکتابوں کی تدریس پرپابندی لگا دی
جن کتابوں پر پابندی عائد کی گئی ان میں سوشیالوجی کورس بک اور دی ہسٹری اینڈ کلچر آف پاکستان شامل ہیں
وفاقی وزارت تعلیم نے سماجی و ثقافتی اقدار کے خلاف مواد کی موجودگی پر کیمبرج اور او لیول کی دوکتابوں کی تدریس پرپابندی عائد کردی۔
پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز ریگولیٹری اتھارٹی(پیرا) نے وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں سوشیالوجی کورس بک اور دی ہسٹری اینڈ کلچر آف پاکستان کی پرنٹنگ،پبلشنگ، ڈسٹری بیوشن اور پڑھانے پر پابندی لگاتے ہوئے تمام تعلیمی اداروں سے 10 مئی تک عملدرآمد رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وفاقی سیکریٹری تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت وسیم اجمل چوہدری نے اس حوالے سے بتایا کہ ان کتابوں نے کریکولم ونگ سے این او سی بھی نہیں لے رکھا اور ان میں مواد پاکستان کی سماجی و ثقافتی اقدار کے خلاف مواد شامل ہے جس کی وجہ سے ان کتابوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
سیکرٹری پیرا جاوید اقبال کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کیمبرج یونیورسٹی پریس کی کتاب سوشیالوجی کورس بک (مصنفJonathan Blundel) پر فوری پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پیک پبلشنگ لمیٹڈ/دانش پبلشنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کی کتاب ''دی ہسٹری اینڈ کلچر آف پاکستان(مصنفNigel Kelly) جو کیمبرج او لیول میں پڑھائی جا رہی تھی اس پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
اس حوالے سے وزارت تعلیم نے بھی 28اپریل کو مراسلہ نمبر F.No.1-17(2020)/NCCبھجوایا تھا جس کی روشنی میں پیرا نے ایکٹ کے سیکشن چار اے کے تحت کتابوں پر پابندی عائد کی ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ان دوکتابوں کی پرنٹنگ،پبلشنگ، ڈسٹری بیوشن اور تدریس پر پابندی ہو گی اور خلاف ورزی کرنے والے اداروں کے خلاف پیرا ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اداروں کی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے کہ یہ کتابیں کسی بھی ادارے میں موجود نہ ہوں،اتھارٹی نے او اینڈ اے لیول کی بک لسٹ اور ریفرنس بک کی تفصیلات بھی مانگ لی ہیں تا کہ نیشنل کریکولم کونسل کے معیار پر جانچ پڑتال کی جا سکے۔
پیرا کا نوٹیفکیشن وفاقی دارالحکومت کے تمام نجی تعلیمی اداروں کے پرنسپلز اور چیف ایگزیکٹو آفیسرز کو بھجوادیا گیا ہے۔
اس حوالے سے رابطہ کرنے پر وفاقی سیکریٹری تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت وسیم اجمل چوہدری نے بتایا کہ سوشیالوجی کی کتاب میں ہم جنس پرستوں کی شادی کے حوالے سے کچھ مواد شامل کیا گیا ہے جو پاکستان کی سماجی اور ثقافتی اقدار کے خلاف ہے۔
وسیم اجمل چوہدری نے مزید بتایا کہ دوسری کتاب میں پاکستان کی سیاسی تاریخ کو غلط بیان کیا گیا ہے اور پاکستان کا نقشہ بھی غلط چھاپا گیا ہے، سب سے بڑھ کر یہ کہ نیشنل کریکولم کونسل سے ان کتابوں نے این او سی نہیں لیا جس کی بنیاد پر ان کتابوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
سیکرٹری وسیم اجمل چوہدری نے مزید کہا کہ نیشنل کریکولم کونسل تمام نصابی کتابوں کا جائزہ لیتی ہے جبکہ پیرا اس حوالے سے عملدرآمد کرواتا ہے۔
پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز ریگولیٹری اتھارٹی(پیرا) نے وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں سوشیالوجی کورس بک اور دی ہسٹری اینڈ کلچر آف پاکستان کی پرنٹنگ،پبلشنگ، ڈسٹری بیوشن اور پڑھانے پر پابندی لگاتے ہوئے تمام تعلیمی اداروں سے 10 مئی تک عملدرآمد رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وفاقی سیکریٹری تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت وسیم اجمل چوہدری نے اس حوالے سے بتایا کہ ان کتابوں نے کریکولم ونگ سے این او سی بھی نہیں لے رکھا اور ان میں مواد پاکستان کی سماجی و ثقافتی اقدار کے خلاف مواد شامل ہے جس کی وجہ سے ان کتابوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
سیکرٹری پیرا جاوید اقبال کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کیمبرج یونیورسٹی پریس کی کتاب سوشیالوجی کورس بک (مصنفJonathan Blundel) پر فوری پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پیک پبلشنگ لمیٹڈ/دانش پبلشنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کی کتاب ''دی ہسٹری اینڈ کلچر آف پاکستان(مصنفNigel Kelly) جو کیمبرج او لیول میں پڑھائی جا رہی تھی اس پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
اس حوالے سے وزارت تعلیم نے بھی 28اپریل کو مراسلہ نمبر F.No.1-17(2020)/NCCبھجوایا تھا جس کی روشنی میں پیرا نے ایکٹ کے سیکشن چار اے کے تحت کتابوں پر پابندی عائد کی ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ان دوکتابوں کی پرنٹنگ،پبلشنگ، ڈسٹری بیوشن اور تدریس پر پابندی ہو گی اور خلاف ورزی کرنے والے اداروں کے خلاف پیرا ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اداروں کی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے کہ یہ کتابیں کسی بھی ادارے میں موجود نہ ہوں،اتھارٹی نے او اینڈ اے لیول کی بک لسٹ اور ریفرنس بک کی تفصیلات بھی مانگ لی ہیں تا کہ نیشنل کریکولم کونسل کے معیار پر جانچ پڑتال کی جا سکے۔
پیرا کا نوٹیفکیشن وفاقی دارالحکومت کے تمام نجی تعلیمی اداروں کے پرنسپلز اور چیف ایگزیکٹو آفیسرز کو بھجوادیا گیا ہے۔
اس حوالے سے رابطہ کرنے پر وفاقی سیکریٹری تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت وسیم اجمل چوہدری نے بتایا کہ سوشیالوجی کی کتاب میں ہم جنس پرستوں کی شادی کے حوالے سے کچھ مواد شامل کیا گیا ہے جو پاکستان کی سماجی اور ثقافتی اقدار کے خلاف ہے۔
وسیم اجمل چوہدری نے مزید بتایا کہ دوسری کتاب میں پاکستان کی سیاسی تاریخ کو غلط بیان کیا گیا ہے اور پاکستان کا نقشہ بھی غلط چھاپا گیا ہے، سب سے بڑھ کر یہ کہ نیشنل کریکولم کونسل سے ان کتابوں نے این او سی نہیں لیا جس کی بنیاد پر ان کتابوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
سیکرٹری وسیم اجمل چوہدری نے مزید کہا کہ نیشنل کریکولم کونسل تمام نصابی کتابوں کا جائزہ لیتی ہے جبکہ پیرا اس حوالے سے عملدرآمد کرواتا ہے۔