امریکی خاتون نے پیروں کو 180 ڈگری تک گھما کر گنیز ورلڈ ریکارڈ توڑ دیا
مجھے اپنے منفرد ٹیلنٹ کے بارے میں اپنے ساتھی سے معلوم ہوا، کیلسے گرب
امریکا سے تعلق رکھنے والی 32 سالہ خاتون نے اپنے پیروں کو سامنے کی طرف تقریباً 180 ڈگری تک گھما کر گنیز ورلڈ ریکارڈ توڑ دیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق کیلسے گرب خواتین کی فہرست میں سب سے زیادہ 17.4 ڈگری تک اپنے پاؤں گھمانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
کیلسے گرب نے گنیز ورلڈ ریکارڈز عہدیداران کو بتایا کہ انہیں اپنے منفرد ٹیلنٹ کے بارے میں اپنے ساتھی سے معلوم ہوا جس نے تازہ ترین عالمی ریکارڈ کی کتاب (2021) پڑھی اور اس دوران ایک موقع پر پاؤں کی گردش سے متعلق ایک صفحہ دیکھا اور کہا کہ اوہ! یہ تو بہت بدنما لگ رہے۔
کیلسے گرب بتاتی ہیں کہ انہوں نے کاغذ کے ٹکڑے پر کھڑے ہوتے ہوئے اپنے پاؤں کو گھمانے کی کوشش کی اور محسوس کیا کہ ان کے پاس ریکارڈ توڑنے کا ایک اچھا موقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ "میں اس بارے میں تفصیلات نہیں جانتی تھی کہ پیمائش کیسے ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیکن میں نے سوچا کہ مجھے تفصیلات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔ کیلسے گرب نے بتایا کہ ان کا جسم لچکدار ہے، لیکن یہ فرض کر لیا تھا کہ زیادہ تر لوگ اپنا پاؤں 90 ڈگری سے زیادہ نہیں موڑ سکتے ہیں۔
کیلسے گرب بتاتی ہیں کہ انہوں نے اس کوشش کے لیے تیاری بھی نہیں کی۔ کیلسے گرب کی قابلیت ان کے آئس اسکیٹنگ کیریئر میں خاص طور پر کارآمد ثابت ہوئی ہے کیونکہ وہ اپنے پیروں کو ہلائے بغیر اپنے پیچھے مڑ کر دیکھ سکتی ہے، جس سے وہ اپنے اردگرد کے حالات سے بہت باخبر رہ سکتی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق کیلسے گرب خواتین کی فہرست میں سب سے زیادہ 17.4 ڈگری تک اپنے پاؤں گھمانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
کیلسے گرب نے گنیز ورلڈ ریکارڈز عہدیداران کو بتایا کہ انہیں اپنے منفرد ٹیلنٹ کے بارے میں اپنے ساتھی سے معلوم ہوا جس نے تازہ ترین عالمی ریکارڈ کی کتاب (2021) پڑھی اور اس دوران ایک موقع پر پاؤں کی گردش سے متعلق ایک صفحہ دیکھا اور کہا کہ اوہ! یہ تو بہت بدنما لگ رہے۔
کیلسے گرب بتاتی ہیں کہ انہوں نے کاغذ کے ٹکڑے پر کھڑے ہوتے ہوئے اپنے پاؤں کو گھمانے کی کوشش کی اور محسوس کیا کہ ان کے پاس ریکارڈ توڑنے کا ایک اچھا موقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ "میں اس بارے میں تفصیلات نہیں جانتی تھی کہ پیمائش کیسے ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیکن میں نے سوچا کہ مجھے تفصیلات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔ کیلسے گرب نے بتایا کہ ان کا جسم لچکدار ہے، لیکن یہ فرض کر لیا تھا کہ زیادہ تر لوگ اپنا پاؤں 90 ڈگری سے زیادہ نہیں موڑ سکتے ہیں۔
کیلسے گرب بتاتی ہیں کہ انہوں نے اس کوشش کے لیے تیاری بھی نہیں کی۔ کیلسے گرب کی قابلیت ان کے آئس اسکیٹنگ کیریئر میں خاص طور پر کارآمد ثابت ہوئی ہے کیونکہ وہ اپنے پیروں کو ہلائے بغیر اپنے پیچھے مڑ کر دیکھ سکتی ہے، جس سے وہ اپنے اردگرد کے حالات سے بہت باخبر رہ سکتی ہے۔