گمبھیر کوہلی تکرار سابق انگلش کپتان نے بھی تنقید کے نشتر چلادیئے

بطور مینٹور گوتم گمبھیر کو معاملے میں شامل نہیں ہونا چاہیے تھا، مائیکل وان

بطور مینٹور گوتم گمبھیر کو معاملے میں شامل نہیں ہونا چاہیے تھا، مائیکل وان (فوٹو: ایکسپریس ویب)

انگلش کمنٹیٹر اور سابق کپتان مائیکل وان نے انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) میں لکھنؤ سپر جائنٹس کے مینٹور گوتم گمبھیر کو رائل چیلنجر بنگلور کے کھلاڑی ویرات کوہلی سے ہونے والی تلخ کلامی پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

معروف کرکٹ ویب سائٹ کرک بز کو دیئے گئے انٹرویو میں سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے کہا کہ کرکٹ کے میدان پر دونوں ٹیموں میں جیت کے حصول کیلئے گرما گرمی کا ماحول پیدا ہوسکتا ہے لیکن بطور مینٹور گوتم گمبھیر کو معاملے میں شامل نہیں ہونا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ میدان پر تلخ جملوں کا تبادلہ ہوتا رہتا ہے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن یہ سمجھ نہیں آیا کہ کوچنگ ڈیپارٹمنٹ کا کوئی فرد جھگڑے میں کیوں ملوث ہوا، انکا کام ڈریسنگ روم میں ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں: بھگوڑے اپنی عدالت چلاتے ہیں! گمبھیر کی طنزیہ ٹوئٹ

گزشتہ دنوں لکھنؤ سپر جائنٹس کے مینٹور گوتم گمبھیر اور رائل چیلنجر بنگلور کے کھلاڑی ویرات کوہلی کے درمیان میچ کے اختتام پر سخت جملوں کو تبادلہ ہوا تھا، جس پر بھارتی بورڈ نے دونوں کرکٹرز پر 100، 100 فیصد جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

مزید پڑھیں: گمبھیر، کوہلی لڑائی؛ گواسکر کا دونوں کرکٹرز کو معطل کرنے کا مطالبہ


میچ کے دوران لکھنؤ سپر جائنٹس کی بیٹنگ کے دوران بیٹر نوین الحق اور بنگلور کے فلیڈر ویرات کوہلی کے درمیان لفظی جنگ کا آغاز ہوا تاہم امپائرز اور ساتھی کرکٹرز نے بیچ بچاؤ کروایا تھا البتہ میچ کے بعد معاملہ اس وقت الجھا جب گوتم گمبھیر بھی کوہلی سے تلخ کلامی کیلئے پہنچ گئے۔

مزید پڑھیں: بھارتی میڈیا کوہلی، گمبھیر کے درمیان تلخ کلامی منظر عام پر لے آیا

دوسری جانب سابق بھارتی کرکٹرز نے بورڈ سے مطالبہ کیا تھا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ کھیل میں ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں تو کھلاڑیوں کو معطل کردینا چاہیے تھا۔ دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں پر پابندی ہوگی تو انہیں نقصان پہنچے گا اور اندازہ ہوگا۔

مزید پڑھیں: کوہلی اور گمبھیر کے درمیان تلخ کلامی نوین الحق کی وجہ سے ہوئی، بھارتی میڈیا

گزشتہ روز سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم پی اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے مینٹور گوتم گمبھیر نے واقعہ کے بعد پہلی ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ'' وہ شخص جو 'دباؤ' کا حوالہ دیکر دہلی کرکٹ سے بھاگ گیا جبکہ کرکٹ کی فکر کے بجائے پی آر بیچنے کیلئے بے چین نظر آتا ہے! یہ کلیوگ ہے، جہاں بھگوڑے اپنی عدالت چلاتے ہیں!''۔

گمبھیر کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ میں یہ واضح نہیں کہ انہوں نے کس کا حوالہ دیا ہے۔

 
Load Next Story