حکومت نے مذاکرات کیلیے سپریم کورٹ سے مزید وقت مانگ لیا

عدالت ہمیں ہدایات نہ دے، ہم مسئلے کے حل کیلیے خود مل بیٹھیں گے، خواجہ سعد رفیق کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

فوٹو فائل

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہم نے بامعنی مذاکرات کیے ہیں اور اس معاملے میں کوئی تاخیر نہیں کی گئی، مسئلے کا حل بات چیت سے نکلے گا لہذا عدالت مزید وقت دے۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے واضح کیا کہ ہم ایک بار پھر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ آئینی مدت سے آگے نہیں جانا چاہتے، ملک میں اس وقت سیاسی کھینچا تانی کا ماحول ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کردیں اُس کے باوجود معاہدہ نہیں ہوسکا۔

وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کے وسیع مفاد میں چند ہفتے صبر کرلیں، انتخابات چودہ تاریخ یا اُس کے دس دن بعد کیوں ضروری ہیں؟ جبکہ مذاکرات میں ہم نے لچک بھی دکھائی ہے جس کا مقصد سیاسی مفاہمت کی کوشش تھا۔


مزید پڑھیں: مذاکرات ناکام ہوئے تو عدالت 14 مئی کا فیصلہ لیکر بیٹھی نہیں رہے گی، چیف جسٹس

انہوں نے کہا کہ ملک کی قیمت لگا کر الیکشن کے خواہش مند ہیں اور نہ ایسا ہونے دیں گے، کسی بھی شخص کو مستقل عہدے پر رہنا نہیں چاہیے جبکہ ہم بھی چاہتے ہیں کہ شفاف الیکشن ہوں اور سب نتائج کو تسلیم کریں۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عدالت ہمیں ہدایات نہ دے، ہم مسئلے کے حل کیلیے خود مل بیٹھیں گے۔ سندھ اور بلوچستان میں اسمبلیاں بہت حساس ہیں، پنجاب کے لیے دونوں اسمبلیوں کو وقت سے پہلے تحلیل کرنا مشکل کام ہے۔

قبل ازیں سپریم کورٹ میں دیے گئے بیان میں خواجہ سعد رفیق نے عدالت سے درخواست کی کہ ہم مسئلے کا حل بات چیت سے ہی نکالنے کے خواہش مند ہیں لہذا ہمیں مزید وقت دیا جائے، حکومت اپنی مدت سے ایک گھنٹہ بھی زیادہ رہنا نہیں چاہتی۔
Load Next Story