حکومت مذاکرات میں کوئی لچک نہیں دکھا رہی شاہ محمود
آئینی بحران کے حل کیلیے ہم قومی اسمبلی واپس جانے کو بھی تیار ہیں، حکومت اپنی بات پر اڑی ہوئی ہے، رہنما پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت مذاکرات کے نام پر آئیں بائیں شائیں کررہی اور کوئی لچک نہیں دکھا رہی۔
سپریم کورٹ میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے ہماری تجاویز پر غور ہی نہیں کیا جبکہ ہم قانون میں ترمیم، قومی اسمبلی واپس جانے، نگراں حکومت اور نتائج کو تسلیم کرنے تک کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی بات پر اڑی ہوئی ہے اور آج بھی سپریم کورٹ میں حکومتی نمائندوں نے کوئی نہیں بات نہیں کی، اب تو اُن کے بینچز کی طرف سے عدالتی حکم کی خلاف ورزی اور تکبر والی باتیں کی جارہی ہیں۔
مزید پڑھیں: حکومت نے مذاکرات کیلیے سپریم کورٹ سے مزید وقت مانگ لیا
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری پوری کوشش تھی کہ مذاکرات نتیجہ خیز ہوں اور اس کے لیے ہم نے ہر ممکن گنجائش نکالنے کی کوشش کی مگر اس دوران ہمارے لوگوں کی پکڑ دھکڑ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: مذاکرات ناکام ہوئے تو عدالت 14 مئی کا فیصلہ لیکر بیٹھی نہیں رہے گی، چیف جسٹس
انہوں نے کہا کہ ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ پارلیمنٹ کو ملک کے دو بڑے خاندان استعمال کر کے اپنی سیاست کی نظر کر کے ملک کو آئینی بحرانوں کی طرف دھکیل رہی ہے، آئی ایم ایف سے بھی حکومت کے مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔
سپریم کورٹ میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے ہماری تجاویز پر غور ہی نہیں کیا جبکہ ہم قانون میں ترمیم، قومی اسمبلی واپس جانے، نگراں حکومت اور نتائج کو تسلیم کرنے تک کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی بات پر اڑی ہوئی ہے اور آج بھی سپریم کورٹ میں حکومتی نمائندوں نے کوئی نہیں بات نہیں کی، اب تو اُن کے بینچز کی طرف سے عدالتی حکم کی خلاف ورزی اور تکبر والی باتیں کی جارہی ہیں۔
مزید پڑھیں: حکومت نے مذاکرات کیلیے سپریم کورٹ سے مزید وقت مانگ لیا
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری پوری کوشش تھی کہ مذاکرات نتیجہ خیز ہوں اور اس کے لیے ہم نے ہر ممکن گنجائش نکالنے کی کوشش کی مگر اس دوران ہمارے لوگوں کی پکڑ دھکڑ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: مذاکرات ناکام ہوئے تو عدالت 14 مئی کا فیصلہ لیکر بیٹھی نہیں رہے گی، چیف جسٹس
انہوں نے کہا کہ ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ پارلیمنٹ کو ملک کے دو بڑے خاندان استعمال کر کے اپنی سیاست کی نظر کر کے ملک کو آئینی بحرانوں کی طرف دھکیل رہی ہے، آئی ایم ایف سے بھی حکومت کے مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔