لاپتا افراد کیس پولیس حکام کیخلاف سخت ایکشن لینا پڑے گا سندھ ہائیکورٹ
عدالت نے آئی جی سندھ کو لاپتا افراد کے کیسز کا جائزہ لینے کا حکم دیدیا۔
سندھ ہائیکورٹ نے شہری ارسلان الدین سمیت 14 لاپتا افرادکی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر آئی جی سندھ کو لاپتا افراد کے کیسز کا جائزہ لینے کا حکم دیدیا۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو شہری ارسلان الدین سمیت 14 لاپتا افرادکی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزاروں کے وکلا نے موقف دیا کہ شہری تھانہ پاکستان بازار، نیو کراچی، عزیز بھٹی ،بہادر آباد اور دیگر علاقوں سے لاپتا ہیں۔ عدالت نے پولیس رپورٹس مسترد کردیں۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے تفتیشی افسران پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کئی کیسز دس دس سال سے چل رہے ہیں، لاپتا افراد کا سراغ تک نہیں لگایا جاسکا۔
عدالت کو پولیس حکام کیخلاف سخت ایکشن لینا پڑے گا۔ لاپتا افراد کا معاملہ اچھی شہرت والے تفتیشی افسران کے سپرد کیا جائے۔
عدالت نے سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری دفاع سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے پٹھان خان زہرانی، عرفان علی، سید صائم علی، حسین، جاوید اقبال، عبد القدیر، محمد عامر، اعظم عثمانی، زوہیب علی اور دیگر کی بازیابی کا حکم دیدیا۔
عدالت نے آئی جی سندھ کو لاپتا افراد کے کیسز کا جائزہ لینے کا حکم دیدیا۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو شہری ارسلان الدین سمیت 14 لاپتا افرادکی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزاروں کے وکلا نے موقف دیا کہ شہری تھانہ پاکستان بازار، نیو کراچی، عزیز بھٹی ،بہادر آباد اور دیگر علاقوں سے لاپتا ہیں۔ عدالت نے پولیس رپورٹس مسترد کردیں۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے تفتیشی افسران پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کئی کیسز دس دس سال سے چل رہے ہیں، لاپتا افراد کا سراغ تک نہیں لگایا جاسکا۔
عدالت کو پولیس حکام کیخلاف سخت ایکشن لینا پڑے گا۔ لاپتا افراد کا معاملہ اچھی شہرت والے تفتیشی افسران کے سپرد کیا جائے۔
عدالت نے سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری دفاع سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے پٹھان خان زہرانی، عرفان علی، سید صائم علی، حسین، جاوید اقبال، عبد القدیر، محمد عامر، اعظم عثمانی، زوہیب علی اور دیگر کی بازیابی کا حکم دیدیا۔
عدالت نے آئی جی سندھ کو لاپتا افراد کے کیسز کا جائزہ لینے کا حکم دیدیا۔