کراچی میں درجہ حرارت بڑھنے کا امکان ماہرین نے شہریوں کو احتیاط کی ہدایت کردی
بچوں، بزرگوں اور گھروں سے باہر نکلنے والوں کی گرمی کے سبب حالت غیر ہوسکتی ہے، ماہرین
شہر قائد میں درجہ حرارت بڑھنے کے پیش نظر ماہرین نے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے احتیاط کی ہدایت کردی۔
ماہرین صحت نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ گرمی کی شدت میں اضافے سے شہریوں بالخصوص چھوٹے بچوں، ضعیف اور کمزور قوت مدافعت والے افراد کی حالت غیر ہو سکتی ہے لہذا بلاضرورت گھروں سے باہر نہ نکلا جائے اگر ضروری کام ہو تو گیلے کپڑے سے سر اور جسم ڈھانپ کر باہر نکلا جائے۔
ماہرین نے کہا کہ جسم میں نمکیات کو پورا کرنے کے لیے پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں اور مرغن غذاؤں کے بجائے سادہ کھانا سبزیوں ، دہی ، لسی، پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے۔
سندھ گورنمنٹ سروسز اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سید خالد بخاری نے بتایا کہ زیادہ گرمی میں بڑی عمر کے لوگ ، چھوٹے بچے ، کمزور قوت مدافعت رکھنے والے ،مختلف بیماریوں میں مبتلا افراد ، کچن میں کام کرنے والی خواتین، اسکول جانے والے بچے، سڑکوں پر کام کرنے والے مزدور ، پتھارے لگانے والے اور دھوپ میں کام کرنے والے افراد زیادہ متاثر ہوتے ہیں اس لئے انہیں چاہیے کہ خاص احتیاط کریں اور اپنے سروں کو ڈھانپیں ، چھتری لیں یا سائبان قائم کرکے کام کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ شدید گرمی میں شہری پیٹ کے امراض کے علاوہ جلد(اسکن) اور گردے کی امراض میں مبتلا ہوتے ہیں ۔ اس لئے پانی کا زیادہ استعمال کیا جائے ،جلد کی حفاظت کی جائے،بازار کی اشیاء نہ کھائی جائیں ، گھر کا صاف کھانا کھایا جائے اور پھل استعمال کیے جائیں ۔
انہوں نے بتایا کہ حبس سے بھی شہریوں کی حالت غیر ہوتی ہے اس لئے کمروں میں بند نہ ہوا جائے ، پنکھے کے نیچے ، صحن ، درختوں کے سائے یا کھلی فضا میں بیٹھا جائے، ہاتھ والے پنکھے سے گرمی دور کی جائے، اینٹی ڈپریشن سمیت کسی قسم کی ادویات استعمال نہ کی جائیں ۔ اگر کسی کو گرمی لگ جائے تو فوراً اس کے جسم پر ٹھنڈا پانی بہایا جائے اور پنکھے کے نیچے یا سائے والی جگہ پر لٹایا جائے اور بار بار پانی بہایا جائے، اس سے جسم کا درجہ حرارت کم ہوگا اور طبیعت سنبھل جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ شہری خود کو پانی کی کمی ، گرمی اور دھوپ سے بچائیں۔
قبل ازیں محکمہ موسمیات نے شہر میں گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کی پیش گوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 9 مئی سے دیہی سندھ میں شدید گرمی کی غیر معمولی لہر آسکتی ہے،12 مئی کو وسطی اور بالائی سندھ میں ہیٹ ویو کا ہوسکتا ہے،جس کے دوران گرمی کا پارہ 44ڈگری سے بھی زائد ریکارڈ ہوسکتا ہے۔ ارلی وارننگ سینٹر کے مطابق کراچی میں آئندہ چند روز کے دوران موسم گرم ومرطوب رہنے کی توقع ہے،تین روز کے دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36سے38ڈگری کے درمیان ریکارڈ ہوسکتا ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق مئی کا پورا مہینہ گرم گزرے گا،جون کے وسط سے پری مون سون کے تحت بارشیں ہوسکتی ہیں، یکم جولائی سے مون سون کی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوسکتا ہے، مون سون کی بارشوں کا دورانیہ ستمبر کے وسط تک برقراررہ سکتا ہے۔
ماہرین صحت نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ گرمی کی شدت میں اضافے سے شہریوں بالخصوص چھوٹے بچوں، ضعیف اور کمزور قوت مدافعت والے افراد کی حالت غیر ہو سکتی ہے لہذا بلاضرورت گھروں سے باہر نہ نکلا جائے اگر ضروری کام ہو تو گیلے کپڑے سے سر اور جسم ڈھانپ کر باہر نکلا جائے۔
ماہرین نے کہا کہ جسم میں نمکیات کو پورا کرنے کے لیے پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں اور مرغن غذاؤں کے بجائے سادہ کھانا سبزیوں ، دہی ، لسی، پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے۔
سندھ گورنمنٹ سروسز اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سید خالد بخاری نے بتایا کہ زیادہ گرمی میں بڑی عمر کے لوگ ، چھوٹے بچے ، کمزور قوت مدافعت رکھنے والے ،مختلف بیماریوں میں مبتلا افراد ، کچن میں کام کرنے والی خواتین، اسکول جانے والے بچے، سڑکوں پر کام کرنے والے مزدور ، پتھارے لگانے والے اور دھوپ میں کام کرنے والے افراد زیادہ متاثر ہوتے ہیں اس لئے انہیں چاہیے کہ خاص احتیاط کریں اور اپنے سروں کو ڈھانپیں ، چھتری لیں یا سائبان قائم کرکے کام کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ شدید گرمی میں شہری پیٹ کے امراض کے علاوہ جلد(اسکن) اور گردے کی امراض میں مبتلا ہوتے ہیں ۔ اس لئے پانی کا زیادہ استعمال کیا جائے ،جلد کی حفاظت کی جائے،بازار کی اشیاء نہ کھائی جائیں ، گھر کا صاف کھانا کھایا جائے اور پھل استعمال کیے جائیں ۔
انہوں نے بتایا کہ حبس سے بھی شہریوں کی حالت غیر ہوتی ہے اس لئے کمروں میں بند نہ ہوا جائے ، پنکھے کے نیچے ، صحن ، درختوں کے سائے یا کھلی فضا میں بیٹھا جائے، ہاتھ والے پنکھے سے گرمی دور کی جائے، اینٹی ڈپریشن سمیت کسی قسم کی ادویات استعمال نہ کی جائیں ۔ اگر کسی کو گرمی لگ جائے تو فوراً اس کے جسم پر ٹھنڈا پانی بہایا جائے اور پنکھے کے نیچے یا سائے والی جگہ پر لٹایا جائے اور بار بار پانی بہایا جائے، اس سے جسم کا درجہ حرارت کم ہوگا اور طبیعت سنبھل جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ شہری خود کو پانی کی کمی ، گرمی اور دھوپ سے بچائیں۔
قبل ازیں محکمہ موسمیات نے شہر میں گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کی پیش گوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 9 مئی سے دیہی سندھ میں شدید گرمی کی غیر معمولی لہر آسکتی ہے،12 مئی کو وسطی اور بالائی سندھ میں ہیٹ ویو کا ہوسکتا ہے،جس کے دوران گرمی کا پارہ 44ڈگری سے بھی زائد ریکارڈ ہوسکتا ہے۔ ارلی وارننگ سینٹر کے مطابق کراچی میں آئندہ چند روز کے دوران موسم گرم ومرطوب رہنے کی توقع ہے،تین روز کے دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36سے38ڈگری کے درمیان ریکارڈ ہوسکتا ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق مئی کا پورا مہینہ گرم گزرے گا،جون کے وسط سے پری مون سون کے تحت بارشیں ہوسکتی ہیں، یکم جولائی سے مون سون کی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوسکتا ہے، مون سون کی بارشوں کا دورانیہ ستمبر کے وسط تک برقراررہ سکتا ہے۔