کراچی میں شہریوں کے تشدد سے 2 مبینہ ڈاکو ہلاک

ہلاک ہونے والے دونوں ملزمان کی شناخت نہیں ہوسکی، ترجمان پولیس


ویب ڈیسک May 07, 2023
مشتعل عوام نے ہاتھ لگنے والے ڈاکوؤں کی دل کھول کر درگت بنائی، ایک زخمی ہوگیا۔ فوٹو: فائل

اورنگی ٹاؤن میں مشتعل عوام نے ہاتھ لگنے والے ڈاکوؤں کی دل کھول کر درگت بنائی جس کے نتیجے میں 2 ڈاکو ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان بازار تھانے کی حدود اورنگی ٹاؤن سیکٹر 14/C اویس پکوان ہاؤس کے قریب ایک دکان میں واردات کر کے فرار ہونے والے تین ڈاکو شہریوں کے ہتھے چڑھ گئے، مشتعل شہریوں نے تینوں ڈاکوؤں کو پکڑ کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تینوں ڈاکوؤں کی حالت بگڑ گئی۔

اطلاع ملنے پر چھیپا ایمبولینس موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کے کچھ لوگوں کے مدد سے ڈاکوؤں کو مشتعل عوام کے چنگل سے نکال کر ایمبولینس میں منتقل کیا جس کے بعد تینوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا تاہم اسپتال پہنچنے پر ڈاکٹرز نے دو ڈاکوؤں کی موت کی تصدیق کر دی جبکہ تیسرے ڈاکو کی جان بچانے کی کوششیں شروع کر دیں۔

واقعے کے آدھے گھنٹے کے بعد بھی علاقہ پولیس نے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا، ایس ایچ او پاکستان بازار کا کہنا تھا کہ انہیں اطلاع موصول ہوئی ہے تاہم اسپتال سے تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: شہری کی فائرنگ سے 2 مبینہ ڈاکو ہلاک

ترجمان کراچی پولیس کے مطابق اسپتال منتقلی کے دوران دو ڈاکو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگئے جبکہ ایک ڈاکو کو عباسی شہید اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے، ہلاک اور زخمی ڈاکوؤں کے قبضے سے ایک تیس بور پستول بمعہ ایمونیشن ، مسروقہ سامان اور دو چھینی گئی موٹرسائیکلیں بھی برآمد کی گئی ہیں۔

ہلاک و زخمی ہونے والے ڈاکوؤں نے جمعہ کی شب مزکورہ علاقے میں ایک کرنانہ اسٹور پر ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کر کے ایک شخص کو قتل کر دیا تھا، ہلاک و زخمی ملزمان نے شہریوں کے ہاتھ چڑھنے سے کچھ دیر قبل اسی علاقے میں واقعے ایک شادی ہال کے باہر سے اسلحہ کے زور پر ایک شہری سے موٹرسائیکل بھی چھینی تھی جو ملزمان سے ملنے والی دو موٹرسایکلوں میں سے ایک ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ملزمان کے پاس سے ایسی کوئی چیز نہیں ملی جس سے ان کی شناخت کی جا سکے، مارے جانے والے ڈاکوؤں کی عمریں تقریباً 20 برس کے قریب لگتی ہیں جبکہ زخمی ہونے والے ملزم کی شناخت 25 سالہ اویس ولد کریم کے نام سے کی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں