اے ڈی بی کا پاکستان کے لیے 5 سالہ شراکت داری کامنصوبہ

آئندہ 5 برسوں میں موسمیاتی پورٹ فولیو (موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں کمی کے اقدمات) میں اضافے کی بنیاد رکھے گی

آئندہ 5 برسوں میں موسمیاتی پورٹ فولیو (موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں کمی کے اقدمات) میں اضافے کی بنیاد رکھے گی ( فوٹو: فائل )

اے ڈی بی پاکستان کے لیے 5 سالہ شراکت داری کا منصوبہ تیار کر رہا ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی)کے ڈائریکٹر جنرل برائے وسطی و مغربی ایشیا یوگینی زوکوف نے توقع ظاہر کی ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے اگلی کنٹری پارٹنرشپ اسٹریٹجی (سی پی ایس)، جو اس وقت تیاری کے مراحل میں ہے۔ آئندہ 5 برسوں میں موسمیاتی پورٹ فولیو (موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں کمی کے اقدمات) میں اضافے کی بنیاد رکھے گی۔

ایشیائی ترقیاتی بینک سے جاری بیان کے مطابق یوگینی زوکوف نے کہا کہ پاکستان ان ممالک میں سرفہرست ہے جہاں 2023 کے دوران پراجیکٹ فنانسنگ سب سے زیادہ ہوگی۔وسطی اور مغربی ایشیا کیلئے علاقائی موسمیاتی تبدیلی کی حکمت عملی اور ایکشن پلان تیار کیا جا رہا ہے۔ خطے میں کلائمیٹ فنانسنگ بنیادی طور پر توانائی، زراعت اور ٹرانسپورٹ کے منصوبوں پر مرکوز ہو گی۔


یہ بھی پڑھیں: اے ڈی بی نے بریس پروگرام کیلیے پاکستان کو 1.5 بلین امریکی ڈالر جاری کر دیے

انہوں نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک 2030-2019 کے لیے ایشیا اور بحرالکاہل میں کم از کم 100 ارب ڈالر کی کلائمیٹ فنانسنگ فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔

علاوہ ازیں بیان میں ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے گزشتہ روز جاری کی گئی ایک تحقیق کا بھی حوالہ دیا گیا۔تحقیق میں خبردار کیا گیا کہ پانی کی کمی سے خشکی میں اضافے کا خطرہ بڑھے گا اور زرعی پیداواری صلاحیت کم ہو گی۔ پاکستان کا خوراک کی بیرونی فراہمی پر انحصار بڑھے گا اور لوگوں کی بڑی تعداد غذائی عدم تحفظ کا شکار ہوجائے گی۔

 
Load Next Story