10 من وزنی اردنی خاتون علاج کے لیے گھر سے اسپتال منتقل
23سال قبل سرجری کے دوران طبی پیچیدگی ہوجانے کی وجہ سے نادیہ کا وزن تیزی سے بڑھنے لگا تھا
اردن کے شہر زرقا کی رہائشی خاتون نادیہ عفانہ کو 16سال کے بعد ان کے کمرے سے باہر نکالا گیا۔ اس کی وجہ یہ نہیں تھی کہ انہیں گھر میں کسی نے قید کر رکھا تھا بلکہ اس کا سبب ان کا غیرمعمولی طور پر وزنی ہونا تھا۔
نادیہ عفانہ کی عمر 37سال اور ان کا وزن تقریباً 400 کلوگرام یعنی 10 من ہے۔ نادیہ کا وزن ابتدا ہی سے زیادہ تھا۔ 14 سال کی عمر میں ان کی وزن گھٹانے کی سرجری ہوئی تھی مگر بدقسمتی سے اس دوران کوئی طبی پیچیدگی ہوگئی جس کی وجہ سے ان کا وزن پہلے سے بھی زیادہ تیزرفتاری سے بڑھنے لگا۔
دو عشروں میں ان کا وزن بڑھتے بڑھتے چار سو کلو تک پہنچ گیا۔ بالآخر دو دہائیوں کے بعد ریاستی حکام نے نادیہ کو علاج کے لیے گھر سے باہر نکالنے کا فیصلہ کرلیا۔
اردنی شہری دفاع کے حکام نے نادیہ کی گھر سے اسپتال منتقلی کے لیے ایک منصوبہ تشکیل دیا اور پھر تئیس سال کے بعد نادیہ کو کھلی فضا دیکھنے کا موقع ملا اور اس کے غیرمعمولی وزن سے چھٹکارا پانے کی امید بھی پیدا ہوگئی۔
شہری دفاع کے ڈائریکٹر بریگیڈیئرجنرل محمدخریست کا کہنا تھا کہ خصوصی آلات کا استعمال کرتے ہوئے خاتون کو ان کے گھر کی تیسری منزل سے اسپتال منتقل کیا گیا۔ ان کی منتقلی کے لیے گھر کا تفصیلی سروے کرنے کے بعد جامع منصوبہ کی گئی تھی۔
نادیہ عفانہ علاج کے لیے گھر سے اسپتال منتقل ہوکر بہت خوش ہیں۔ یہاں ان کا بہت خیال رکھا جارہا ہے اور جلد ہی زائد وزن سے نجات دلانے کے لیے ان کا ' لپ سکشن پروسس' شروع کردیا جائے گا۔
نادیہ عفانہ کی عمر 37سال اور ان کا وزن تقریباً 400 کلوگرام یعنی 10 من ہے۔ نادیہ کا وزن ابتدا ہی سے زیادہ تھا۔ 14 سال کی عمر میں ان کی وزن گھٹانے کی سرجری ہوئی تھی مگر بدقسمتی سے اس دوران کوئی طبی پیچیدگی ہوگئی جس کی وجہ سے ان کا وزن پہلے سے بھی زیادہ تیزرفتاری سے بڑھنے لگا۔
دو عشروں میں ان کا وزن بڑھتے بڑھتے چار سو کلو تک پہنچ گیا۔ بالآخر دو دہائیوں کے بعد ریاستی حکام نے نادیہ کو علاج کے لیے گھر سے باہر نکالنے کا فیصلہ کرلیا۔
اردنی شہری دفاع کے حکام نے نادیہ کی گھر سے اسپتال منتقلی کے لیے ایک منصوبہ تشکیل دیا اور پھر تئیس سال کے بعد نادیہ کو کھلی فضا دیکھنے کا موقع ملا اور اس کے غیرمعمولی وزن سے چھٹکارا پانے کی امید بھی پیدا ہوگئی۔
شہری دفاع کے ڈائریکٹر بریگیڈیئرجنرل محمدخریست کا کہنا تھا کہ خصوصی آلات کا استعمال کرتے ہوئے خاتون کو ان کے گھر کی تیسری منزل سے اسپتال منتقل کیا گیا۔ ان کی منتقلی کے لیے گھر کا تفصیلی سروے کرنے کے بعد جامع منصوبہ کی گئی تھی۔
نادیہ عفانہ علاج کے لیے گھر سے اسپتال منتقل ہوکر بہت خوش ہیں۔ یہاں ان کا بہت خیال رکھا جارہا ہے اور جلد ہی زائد وزن سے نجات دلانے کے لیے ان کا ' لپ سکشن پروسس' شروع کردیا جائے گا۔