حال ہی میں ہوئی نئی تحقیق میں اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ وزن کم کرنے سے ٹائپ 2 ذیابیطس کی شدت میں کو کم از کم پانچ سال تک کمی لائی جاسکتی ہے۔
ڈائیابیٹیز ریمیشن کلینیکل ٹرائل کے اعداد و شمار سے پتہ چلا کہ کم کیلوری پر مبنی خوراک شروع کرنے والے 1 چوتھائی لوگ جن میں دو سال تک مرض کی شدت میں کمی دیکھنے میں آئی، اُن میں بعد ازاں تین سال بعد بھی شدتِ مرض میں کمی رہی۔
تحقیق کے مطابق ان لوگوں کو خون میں شوگر کی سطح کو متوازن رکھنے کے لیے دوائی لینے کی بھی ضرورت نہیں پڑی اور پانچ سال میں ان کا اوسطاً 9 کلو وزن کم ہوا۔
نیو کیسل یونیورسٹی میں میڈیسن اور میٹابولزم کے پروفیسر رائے ٹیلر نے بتایا کہ مطالعے نے یہ ظاہر ہوا ہے کہ وزن میں کمی، جگر اور لبلبے سے چربی کو ختم کر کے ٹائپ 2 ذیابیطس کو ریورس کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جگر سے چربی کا خاتمہ انسولین کی حساسیت کو معمول پر لانے کا سبب بنتا ہے۔
واضح رہے کہ ذیابیطس ایک سنگین مرض ہے جو دل کی بیماری، فالج، ہائی بلڈ پریشر، خون کی نالیوں کے تنگ ہونے اور اعصابی نقصان کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔ موٹاپا ٹائپ 2 ذیابیطس کا ایک بڑا محرک ہے. موٹاپے کے شکار افراد میں دیگر عام افراد نسبت ذیابیطس کا امکان 80 گنا زیادہ ہوتا ہے۔