اسرائیلی فورسز نے فلسطینی اسکول مسمار کردیا

مقبوضہ مغربی کنارے میں اسکول تباہ کرکے اس کا سارا فرنیچر ساتھ لے گئے، عینی شاہدین

—فوٹو: رائٹرز

اسرائیلی حکام نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک فلسطینی اسکول کو مسمار کر دیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق اسرائیلی فوج کی ایک شاخ سی او جی اے ٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بیت المقدس سے تقریباً دو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع یہ عمارت غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھی۔

فلسطینیوں کے لیے یورپی یونین کے وفد نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ اسرائیل کا اقدام "مایوس کن" ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے 60 فلسطینی بچے متاثر ہوں گے۔

یورپی یونین کے وفد نے کہا کہ اسکول کو بتاہ کرنا "بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی" تھا اور "صرف فلسطینی آبادی کے مصائب میں اضافہ کرے گا جو پہلے سے بدترین ماحول میں زندگی گزار رہے ہیں۔




 

طالب علموں اور عینی شاہدین نے بتایا کہ عمارت کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا تھا۔ طالب علم محمد ابراہیم نے بتایا کہ "ہم سکول آنے کے لیے تیار ہو گئے اور جب ہم وہاں پہنچے تو ہمیں اسکول نہیں ملا، اگر اسرائیلی افواج اسکول گراتے رہیں گے تو ہم تعمیر کرتے رہیں گے۔

عینی شاہدین نے یہ بھی بتایا کہ عمارت کو مواد کو ضبط کر لیا گیا، اسرائیلی فورسز نے اسکول کو گرا دیا اور وہ سب کچھ اپنے ساتھ لے گئے، اسرائیلی فوج نے تمام فرنیچرٹرکوں میں ڈالا اور ساتھ لے گئے۔
Load Next Story