کراچی کا میئر ہمارا ہوگاپی ٹی آئی سے رابطہ کریں گے حافظ نعیم الرحمٰن
پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابات میں الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے جعلی اکثریت حاصل کی ہے، امیرجماعت اسلامی کراچی
امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی کی بی ٹیم بنا ہوا ہے، ہماری جیتی ہوئی سیٹوں اور عوام کے مینڈیٹ پر مزید ڈاکے ڈالے جارہے ہیں، جماعت اسلامی آئندہ کی حکمت عملی کے سلسلے میں پی ٹی آئی سے رابطہ کرے گی، کراچی کا میئر ہمارا ہوگا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی کی بی ٹیم بنا ہوا ہے، اداروں کی طرف سے پیپلز پارٹی کو واک اوور ملا ہوا ہے، پیپلز پارٹی جمہوریت کے نام پر فاشزم کا بدترین مظاہرہ کر رہی ہے، انتخابات کے دوران پولیس اور الیکشن عملے نے کھلم کھلا جانبداری کا مظاہرہ کیا ہے۔
صوبائی الیکشن کمشنر ہمیں مشورہ دے رہے تھے کہ فارم 12لینے کی کیا ضرورت ہے، پیپلز پارٹی نے فارم 11اور 12پر قبضے کے لیے دھاندلی کا نیا طریقہ اختیار کیا اور ان فارم کی وصول کے لیے پہلے سے دستخط لے لیے گئے۔
پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کے تمام تر غیر جمہوری ہتھکنڈوں اور بدترین دھاندلی کے باوجود کراچی کے عوام نے 15جنوری کی طرح 7مئی کو بھی پیپلز پارٹی کو مسترد کر دیا ہے لیکن پھر بھی پیپلز پارٹی الیکشن پر قبضہ کر کے کراچی کو فتح کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم 8نشستوں پر واضح برتری سے آگے تھے لیکن ہماری جیتی ہوئی سیٹوں اور عوام کے مینڈیٹ پر مزید ڈاکے ڈالے جارہے ہیں، جماعت اسلامی اس کی بھر پور مزاحمت کرے گی اور اپنی سیٹوں اور حق و انصاف کے حصول کے لیے ہر طرح کے آئینی و قانونی طریقے اختیار کرے گی۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ جماعت اسلامی موجودہ صورتحال اور بلدیاتی انتخابی عمل کے بعد آئندہ کی حکمت عملی کے سلسلے میں پی ٹی آئی سے رابطہ کرے گی۔ منگل کو ہمارا وفد ان کے رہنماؤں سے ملاقات کرے گا۔ کراچی کا میئر تو جماعت اسلامی کا ہی بنے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے عوام جانتے ہیں کہ پیپلز پارٹی ایک کراچی دشمن پارٹی ہے، پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابات میں بھی حکومتی مشینری، سرکاری اختیارات و وسائل اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے جعلی اکثریت حاصل کی ہے، کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی کو مینڈیٹ دیا ہے لیکن اسے تسلیم کرنے پر تیار نہیں۔
پریس کانفرنس میں نائب امرا جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، اسحاق خان،راجہ عارف سلطان،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری بھی موجود تھے۔