القادر یونیورسٹی کیس نیب نے عمران خان کو گرفتار کرلیا

رینجرز نے عمران خان کو سخت سیکیورٹی میں نیب راولپنڈی میں پیش کردیا، طبی معائنہ مکمل


ویب ڈیسک May 09, 2023
رینجرز حکام نے عمران خان کو سخت سیکیورٹی میں نیب راولپنڈی میں پیش کردیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے رینجرز کی مدد سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو گرفتار کرلیا۔

عمران خان مختلف کیسز میں ضمانت حاصل کرنے کےلیے وہیل چیئر پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے جہاں سے انہیں نیب راول پنڈی نے حراست میں لے لیا۔

عمران خان کو رینجرز حکام لے کر روانہ ہوئے اور انہیں سخت سیکیورٹی میں نیب راولپنڈی میں پیش کردیا۔

نیب راولپنڈی آفس میں پولی کلینک کے ڈاکٹرز پہنچے اور عمران خان کا ابتداٸی طبعی معاٸنہ کیا۔ ڈاکٹرز عمران خان کی صحت سے متعلق اپنی رپورٹ سے آگاہ کرینگے۔

عمران کی گرفتاری کے موقع پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر سیکیورٹی ہائی الرٹ تھی اور رینجرز اہلکار بڑی تعداد میں موجود تھے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی گرفتاری قانون کے مطابق قرار دیدی

وکیل علی بخاری نے بتایا کہ عمران خان بائیو میٹرک کرانے دائری برانچ کے باہر گئے تھے، جہاں بائیو میٹرک روم کے شیشے توڑ کر انہیں گرفتار کیا گیا۔

وکیل بیرسٹر گوہر نے دعویٰ کیا کہ رینجرز نے عمران خان پر تشدد کیا ، ان کے سر اور زخمی ٹانگ پر تشدد کیا گیا، ان کی وہیل چیئر وہیں پھینک دی گئی۔

https://twitter.com/spectatorindex/status/1655871962315649025

نیب کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے یکم مئی کو عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

دوسری جانب القادر یونیورسٹی کیس؛ بشری بی بی نے نیب انکوائری کو چیلنج کردیا

القادر یونیورسٹی کیس میں عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے نیب انکوائری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: القادر یونیورسٹی کیس؛ نیب نے زلفی بخاری کو طلب کرلیا

انہوں نے درخواست میں چیئرمین اور ڈی جی نیب راولپنڈی کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ سیاسی مخالفین نے بے بنیاد الزامات پر نیب تحقیقات کا آغاز کیا، عدالت نیب کی انکوائری کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے۔

عمران خان کا طبی معائنہ

پمز اسپتال کے چار سینئر ڈاکٹرز پر مشتمل خصوصی میڈیکل بورڈ عمران خان کے معائندے کے لیے نیب آفس راولپنڈی پہنچا۔

القادر یونیورسٹی کیس

القادر یونیورسٹی اسلام آباد کے قریب جہلم کے علاقے سوہاوہ میں زیر تعمیر نجی یونیورسٹی ہے۔ یہ منصوبہ القادر یونیورسٹی پروجیکٹ ٹرسٹ کا حصہ ہے۔

5 مئی 2019ء کو اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے القادر یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ ان کا ایسی یونی ورسٹی بنانے کا تصور تھا کہ جہاں دنیاوی تعلیمات کو صوفی ازم اور سیرت النبی ﷺ کے ساتھ پڑھا جائے گا۔

اس یونی ورسٹی کے لیے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے زمین عطیہ کی تھی۔ نجی سوسائٹی نے یہ زمین زلفی بخاری کو منتقل کی جنہوں نے اسے القادر ٹرسٹ کو منتقل کردیا۔

شہزاد اکبر نے وفاقی کابینہ اجلاس میں اس خریداری کےلیے سیل ڈیڈ پیش کی تھی جس کی کابینہ نے منظوری دی تھی۔ اس کے لیے 495 کروڑ لندن سے منتقل کیے گئے تھے۔

گزشتہ سال ایک میڈیا رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ لاکھوں روپے ٹرسٹ والی یونیورسٹی میں صرف 37 طلباء زیر تعلیم ہیں-

یونی ورسٹی کو ٹرسٹ کے ذریعے چلایا جاتا ہے جس کے نگراں عمران خان، بشریٰ بی بی، زلفی بخاری اور بابر اعوان تھے۔ تاہم زلفی بخاری اور بابر اعوان کو ہٹا کر ان کی جگہ ڈاکٹر عارف نذیر بٹ اور فرح گوگی کو ٹرسٹی بنادیا گیا تھا۔ تب سے نیب اس کیس کی تحقیقات کررہا ہے۔

گزشتہ سال قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے بتایا تھا کہ القادر یونیورسٹی کے ٹرسٹی عمران خان اور ان کے اہلخانہ تھے، یونی ورسٹی کےلیے 50 کروڑ کی ڈونیشن دی گئی، 450 کنال اراضی عطا کی گئی، نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے 200 کنال زمین فرح گوگی کو دی،ان تمام ٹرانزیکشن کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے،یہ ایک فراڈ تھا جو پلاٹ کیا گیا، یونیورسٹی کا زمین پر تاحال کوئی وجود نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں