عمران خان کی گرفتاری کیخلاف کوئٹہ میں مظاہرہ پی ٹی آئی کا کارکن جاں بحق

فائرنگ کے واقعے میں پولیس افسران، اہلکاروں اور صحافیوں سمیت 10 زخمی ہوئے، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

فوٹو ایکسپریس ٹریبیون

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے دوران فائرنگ سے پی ٹی آئی کا ایک کارکن جاں بحق جبکہ کارکنوں اور پولیس اہلکاروں سمیت مجموعی طور پر 10 افراد زخمی ہوگئے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری پر پی ٹی آئی کے کارکنان نے کوئٹہ کے مرکزی ایئرپورٹ روڈ کو بند کیا۔

ایک سینئر پولیس افسر نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا، "پی ٹی آئی کے مظاہرے میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا،" انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی کیونکہ انہیں میڈیا سے بات کرنے کا اختیار اور اجازت نہیں تھی۔

اُدھر پی ٹی آئی بلوچستان کے صدر منیر بلوچ نے مظاہرین پر فائرنگ کا الزام پولیس پر عائد کرتے ہوئے واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

مشتعل مظاہرین نے ریلی کے قریب کھڑی پولیس کی دو گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور پتھراؤ کیا جب کہ پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔

مظاہرین نے مرکزی ایئرپورٹ روڈ چوک پر ٹائر بھی جلائے جس سے کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں کے درمیان ٹریفک معطل ہوگئی۔ مظاہرین نے بلوچستان کی اہم قومی شاہراہوں کو بھی بلاک کر دیا جو ملک کو پڑوسی ممالک ایران اور افغانستان سے ملاتی ہیں۔

علاہ ازیں پی ٹی آئی کارکنان نے مسلم باغ میں قومی شاہراہ جبکہ قلعہ سیف اللہ جنکشن چوک، ہرنائی، زیارت اور لورا لائی شاہرہ پر دھرنا دیا جس کے باعث ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہوگئی۔

بلوچستان پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ مظاہرین کی فائرنگ سے تین افسران سمیت پانچ اہلکار زخمی ہوئے علاوہ ازیں مجموعی طور پر 10 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے، پولیس نے لاٹھی چارج کے دوران صحافی، فوٹو گرافر اور کیمرہ مین پر بھی تشدد کیا جس میں وہ بھی زخمی ہوئے۔


پولیس حکام نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے اہلکاروں پر شیلنگ کے دوران پیٹرول بم پھینکے گئے۔ انتظامیہ نے پرُتشدد مظاہروں کے پیش نظر کوئٹہ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔

بلوچستان حکومت نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی جبکہ متعدد علاقوں میں انٹرنیٹ سروس جزوی طور پر بند ہے۔ بلوچستان کے وزیر داخلہ ضیاء اللہ لانگو نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا، "حکومت نے ہر قسم کی سیاسی ریلیوں اور ہتھیاروں کی نمائش پر پابندی عائد کر دی ہے۔"

مزید پڑھیں: عمران خان کی گرفتاری پر ملک گیر احتجاج، پولیس سے جھڑپیں، پنجاب میں موبائل سروس بند

انہوں نے زور دے کر کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور حکومتی رٹ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان میر قدوس بزنجو نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو امن و امان برقرار رکھنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کے مسائل پیدا کرنے والے عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ نے پر تشدد واقعات میں جانی و مالی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے گی اور مذکورہ واقعات میں ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، عوام سے اپیل ہے کہ وہ پُرامن احتجاج کریں اور قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش نہ کریں۔

وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لیے مؤثر اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان و مال اور قومی تنصیبات کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے، جس کا ہر صورت تحفظ کیا جائے گا۔

 
Load Next Story