سندھ حکومت کا چاول کی کاشت پر پابندی عائد کرنیکا فیصلہ

وفاقی وزیر برائے پانی خورشید شاہ کا وزیر اعلیٰ سندھ اور صوبائی وزرا کے ہمراہ اجلاس

وفاقی وزیر برائے پانی خورشید شاہ کا وزیر اعلیٰ سندھ اور صوبائی وزرا کے ہمراہ اجلاس (فوٹو:فائل)

سندھ حکومت نے چاول کی کاشت پر پابندی عائد کرنیکا فیصلہ کرلیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر برائے پانی سید خورشید شاہ نے صوبائی وزرا کے ساتھ سیلاب کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال جس میں سیم اور دریائے سندھ کے بائیں جانب پانی کی سطح میں اضافے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا اور چاول کی کاشت پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا، بصورت دیگر اگر ایسا نہ کیا گیا تو زمینیں تباہ ہوجائیں گی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ سیم کا مسئلہ طویل عرصے سے درپیش ہے اور حالیہ سیلاب سے اس کی صورتحال مزید گھمبیر ہو چکی ہے، جس سے پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہواہے۔

اجلاس کے شرکا نے بتایا کہ سالہا سال بہنے والی نہریں جیسے گھوٹکی فیڈر، روہڑی کینال، نارا کینال اور خیرپور ویسٹ اینڈ ایسٹ فیڈرز کے کاشتکار مکمل پابندی کے باوجود چاول کی کاشت کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا، شہری ٹوٹا چاول کھانے پرمجبور

وزیراعلیٰ سندھ نے صورتحال کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے گھوٹکی، سکھر، خیرپور، سانگھڑ، میرپورخاص، عمرکوٹ، شہید بینظیر آباد، نوشہرو فیروز، مٹیاری، حیدرآباد، ٹنڈو الہ یار، ٹنڈو محمد خان (جزوی) اور بدین (جزوی) کے اضلاع میں چاول کی فصل کی کاشت پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔


مراد علی شاہ نے محکمہ آبپاشی کو بروقت پانی چھوڑنے کی ہدایت کی تاکہ دریائے سندھ کے بائیں کنارے کے کاشتکار دوسری فصلیں اگاسکیں۔

دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور افغانستان کے وزیر تجارت نورالدین عزیز نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں خطے میں امن کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ عوام کی خوشحالی اور فلاح و بہبود کے لیے تجارت اور کاروبارکو فروغ دیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: چھ ماہ میں کاروں کی درآمدات 66فیصد، چاول برآمدات 10 فیصد کم

افغان وزیر تجارت کے ہمراہ نائب وزیر ٹرانسپورٹ صادق اللہ عابد، تجارت، ٹرانسپورٹ اور ایوی ایشن کے سینئر افغان افسران اور افغانستان میں مقیم پاکستانی سفیر عبید الرحمان نظامانی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں صوبائی وزرا شرجیل میمن نے بھی شرکت کی۔

وزیراعلیٰ نے وفد کا خیرمقدم کیا اور کراچی میں آباد افغان باشندوں، امن و سلامتی ،تجارت و کاروبارکے فروغ سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دونوں ممالک پاکستان اور افغانستان دو برادر ملک ہیں اور پاکستان بالخصوص کراچی افغان شہریوں کا دوسرا گھر ہے۔

افغان وزیر نورالدین نے کہا کہ اس دفعہ عیدالفطر گزشتہ کئی سالوں کی نسبت واحد عید گزری کہ افغانستان میں کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہوا۔ افغانستان کے وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستان ان کے گھر کی طرح ہے جو طویل عرصے سے ہمارے لوگوں کی میزبانی کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے لوگ زیادہ تر علاج معالجے، سماجی اور کاروباری سرگرمیوں کے لیے کراچی آتے ہیں۔
Load Next Story