ملک کے موجودہ حالات افسوسناک ہیں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ
جسٹس مسرت ہلالی کا ملک کے موجود حالات پر پریشانی کا اظہار
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا ہے کہ ملک کے موجودہ حالات افسوسناک ہیں۔
پشاور ہائیکورٹ میں خیبرپختونخوا اسمبلی انتخابات کے حوالے سے اسپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے جواب جمع کرادیا گیا۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس مسرت ہلالی نے ملک کے حالات پر پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات افسوسناک ہیں۔
جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ اس غیریقینی صورت حال سے سارے لوگ پریشان ہیں، اللہ کرے کہ جلد از جلد یہ مسائل ختم ہو جائیں تب ہی یہ ملک ترقی کرے گا۔
درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ اسمبلی تحلیل کو 90 دن گزر گئے ہیں ابھی تک الیکشن کی تاریخ نہیں دی گئی، آئندہ ہفتے اس کیس کو سماعت کے لئےمقرر کیا جائے۔
چیف جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ ملک میں جو کچھ ہورہا ہے ہمیں بھی اس کا احساس ہے، ہمارے آباؤ اجداد نے اس ملک کے لئے قربانیاں دی ہیں ہم نے بھی جیلیں کاٹی ہیں، ہم سے زیادہ اس ملک کی فکر کس کو ہوگی۔
جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ہم آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے، ہم باہمی مشاورت کرکے آپ کو آئندہ سماعت کی تاریخ دینگے۔
پشاور ہائیکورٹ میں خیبرپختونخوا اسمبلی انتخابات کے حوالے سے اسپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے جواب جمع کرادیا گیا۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس مسرت ہلالی نے ملک کے حالات پر پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات افسوسناک ہیں۔
جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ اس غیریقینی صورت حال سے سارے لوگ پریشان ہیں، اللہ کرے کہ جلد از جلد یہ مسائل ختم ہو جائیں تب ہی یہ ملک ترقی کرے گا۔
درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ اسمبلی تحلیل کو 90 دن گزر گئے ہیں ابھی تک الیکشن کی تاریخ نہیں دی گئی، آئندہ ہفتے اس کیس کو سماعت کے لئےمقرر کیا جائے۔
چیف جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ ملک میں جو کچھ ہورہا ہے ہمیں بھی اس کا احساس ہے، ہمارے آباؤ اجداد نے اس ملک کے لئے قربانیاں دی ہیں ہم نے بھی جیلیں کاٹی ہیں، ہم سے زیادہ اس ملک کی فکر کس کو ہوگی۔
جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ہم آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے، ہم باہمی مشاورت کرکے آپ کو آئندہ سماعت کی تاریخ دینگے۔