ملک بھر سے پی ٹی آئی کے 1 ہزار 300 سے زائد کارکنان گرفتار دہشت گردی کے مقدمات درج

پنجاب میں پولیس کی فائرنگ سے 14 افراد جاں بحق ہوئے، پی ٹی آئی ترجمان کا دعویٰ


ویب ڈیسک May 10, 2023
فوٹو : اسکرین گریب

پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا میں ہنگامہ آرائی اور پرتشدد کارروائیوں میں ملوث پی ٹی آئی کے 1386 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ گرفتار افراد کے خلاف دہشت گردی کی دفعہ لگائی گئی ہے۔

راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور سمیت دیگر علاقوں میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں جن میں سیکڑوں افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

پنجاب بھر میں ہنگامہ آرائی اور پرتشدد کارروائیوں میں ملوث مزید 1386 سے زائد شر پسند عناصر کو گرفتار کرلیا، مختلف اضلاع سے گرفتار شر پسند عناصر کی تعداد 1050 سے زائد ہوگئی۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق صوبہ بھر میں پولیس ٹیمیں سرکاری املاک پر حملوں، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث شرپسندوں کے خلاف ان ایکشن ہے۔ ویڈیو فوٹیجز اور سی سی ٹی وی ریکارڈنگز کی مدد سے شرپسندوں کی شناخت کرکے انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے۔

شرپسند و قانون شکن عناصر کا تمام ریکارڈ ان کے کریکٹر سرٹیفیکیٹ میں درج کیا جا رہا ہے، مجرمانہ ریکارڈ کی وجہ سے شرپسند عناصر کو نہ تو غیر ممالک کا ویزہ اور نہ ہی ملازمت مل سکے گی۔ کریکٹر سرٹیفیکیٹ میں درج تفصیل کی بدولت شرپسند بیرون ملک تعلیمی اداروں میں ایڈمیشن اور امیگریشن بھی حاصل نہیں کر سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران کی گرفتاری کیخلاف پی ٹی آئی کے پرتشدد مظاہرے، پولیس سے جھڑپوں میں 8 ہلاک

آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ سرکاری املاک، پولیس فورس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ کرنے والے شرپسند عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ تمام شرپسند عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لا کر قرار واقعی سزائیں دلوائی جائیں گی۔

سندھ


کراچی میں پولیس اب تک 270 انتشار پسند گرفتار کر چکی ہے۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے وزیراعلیٰ سندھ کو رپورٹ ارسال کر دی۔

خیبر پختونخوا


سیاسی جماعت کی رہنما کے گرفتاری کے بعد پشاور کے مختلف علاقوں میں پر تشدد احتجاج کے دوران مختلف مقامات سے اب تک 30 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

صوابی میں کریک ڈاؤن کے دوران 33 کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار کرکے نیب راولپنڈی منتقل کیا گیا تھا۔

عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکنان نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے عام شاہراہوں کو بند کرکے تھوڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کیا۔

پنجاب

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق سرکاری و نجی اداروں پر حملوں، توڑ پھوڑ ،تشدد اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث گرفتار شرپسند عناصر کی تعداد 1386 تک جا پہنچی، شرپسند عناصر کی پرتشدد کاروائیوں میں پنجاب بھر میں 145 سے زائد پولیس افسران اور اہلکار شدید زخمی ہوئے۔ پنجاب پولیس کے زیر استعمال 69 گاڑیوں کی توڑ پھوڑ، نذر آتش کیا گیا۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ شہریوں پر تشدد،نجی و سرکاری املاک کو نقصان پہچانے والے شرپسند عناصر کی سرکوبی یقینی بنائی جا رہی ہے۔

پولیس کی فائرنگ سے 14 کارکنان اور مظاہرین جاں بحق ہوئے، پی ٹی آئی

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی ترجمان مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں پولیس کی سیدھی فائرنگ سے اب تک 14 کارکنان اور مظاہرین جاں بحق ہوچکے ہیں۔

انہوں نے فائرنگ کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اپنے حق کے لیے باہر نکلنے والے نہتے مظاہرین پر سیدھی گولیاں چلانا انتہائی سفاکانہ عمل ہے، پی ڈی ایم عوام اور اداروں کو سامنے لانے کی سازش کررہی تھی جس میں کامیاب ہوگئی۔ انہوں نے کارکنان سے اپیل کی کہ وہ پُرامن مظاہرہ کریں اور حکومت کی سازشوں کو ناکام بنادیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں