مشتعل افراد کی توڑ پھوڑ کورکمانڈر ہاؤس کھنڈر بن گیا
تمام کمرے، ہال ،ڈرائنگ روم،مہمان خانے جل کر خاکستر ہوچکے ہیں، نقصان کا تخیمنہ لگانے کیلیے کمیٹیاں تشکیل
مظاہرین کی طرف سے کورکمانڈر ہاؤس سمیت دیگر اہم عمارتوں کو نذرآتش کرنے سمیت توڑ پھوڑ اورلوٹ ماربھی کی گئی۔
مشتعل مظاہرین نے کور کمانڈر لاہور ہاؤس میں ناصرف بانی پاکستان قائد اعظم محمدعلی جناح کی نادر و نایاب تصاویرکو نقصان پہنچایا بلکہ سی ایس ڈی سے لاکھوں روپے مالیت کا سامان بھی اٹھا کر لے گئے، کورکمانڈرہاؤس کی بعض کمروں کی چھتوں میں دوسرے دن بھی آگ میں سلگتی رہی، متاثرہ عمارتوں سے ملبہ ہٹانے اورنقصانات کا تخمینہ لگانے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
حکام کی طرف سے گزشتہ روز جناح ہاؤس، ایم ای ایس اور سی ایس ڈی کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لینے کے لئے میڈیا کو خصوصی اجازت دی گئی۔
جناح ہاؤس کی شاندارعمارت اس وقت کھنڈر کا منظرپیش کررہی ہے۔ تمام کمرے، ہال ،ڈرائنگ روم،مہمان خانے جل کر خاکستر ہوچکے ہیں، دیواریں، پردے ، دروازے ، لکڑی کی چھتیں حتی کہ فرش تک جل گیا ہے۔ جناح ہاؤس جوکہ ماضی میں بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح کی رہائش گاہ تھی اوراب کورکمانڈرلاہورکی رہائش گاہ کے طورپراستعمال کی جاتی ہے۔
کور کمانڈر ہاؤس میں ملازمین کے کوارٹروں اوران کے سامان کو بھی مشتعل افراد کی جانب سے آگ لگائی گئی، جبکہ کورکمانڈرہاؤس کے لان میں جانوروں اورپرندوں کے پنجرے بھی توڑدیئے گئے۔ اس شاندارعمارت کے درودیوار مظاہرین کی بربریت کا مظہر ہے۔
کور کمانڈر ہاؤس سے چند قدم کے فاصلے پرملٹری انجیئرنگ سروسز کی 130 سال پرانی عمارت کوبھی آگ لگائی گئی، یہاں محفوظ قیمتی ریکارڈ، فرنیچراور گاڑیاں جلادی گئیں۔ ایک ملازم عبدالرحمن نے بتایا کہ وہ مظاہرین کے سامنے ہاتھ جوڑے رہے کہ یہاں سول ملازم بھی کام کرتے ہیں، خدارا یہاں آگ نہ لگائیں لیکن کسی نے ان کی بات نہیں سنی ،تمام فرنیچربھی توڑدیا گیا۔
اسی طرح کینٹین اسٹور ڈیپارٹمنٹ کے بھی ناصرف شیشے توڑے گئے بلکہ وہاں سے موٹرسائیکلوں سمیت انتہائی قیمتی سامان چوری کئے جانے کا بھی دعوی کیا گیا ہے۔ سی ایس ڈی کے اندرابھی تک تمام سامان بکھراپڑاہے۔
سی ایس ڈی میں بنائی گئی ایک فارمیسی کے مالک سلطان ودود باری نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے بڑی محنت اورمشکل سے یہ فارمیسی بنائی تھی جسے ڈنڈا بردار مظاہرین نے تباہ و برباد کردیا اور انہوں نے کسی کونہیں بخشا، فارمیسی کے شیشے تک توڑ دیئے گئے۔
مشتعل افراد کی طرف سے کور کمانڈر ہاؤس سمیت دیگراہم عمارتوں کو پہنچائےجانیوالے نقصان کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹیاں بنادی گئی ہیں۔