کامران اکمل چھوٹی ٹیموں سے مقابلے کے مخالف
ایشیا کپ منسوخ ہونے پرآئرلینڈ اور زمبابوے کو بلانے کی ضرورت نہیں، سابق وکٹ کیپر بیٹر
سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر بیٹرکامران اکمل نے چھوٹی ٹیموں سے مقابلوں کی مخالفت کر دی۔
ایک انٹرویو میں سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر بیٹرکامران اکمل نے کہا کہ آئی سی سی ورلڈ کپ میں شرکت سے قبل گرین شرٹس کو اعتماد بڑھانے کے لیے بھرپور کرکٹ کھیلنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ جیسی مضبوط ٹیموں سے مقابلہ ٹیم کے لیے فائدہ مند ہوگا، ہار اور جیت سے قطع نظرکسی بڑے ٹورنامنٹ سے پہلے اچھی ٹیم کیخلاف کھیلنے سے ہمیں اعتماد ملے گا اور یہی پاکستان ٹیم کو کرنا چاہیے، چاہے ہم ان کے ملک میں جا کر کھیلیں یا وہ یہاں آئیں یہ عمل پاکستان کرکٹ ٹیم کااعتماد بڑھائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کامران اکمل نے قومی ٹیم کی افغانستان سے شکست کیوجہ بتادی
ذرائع کے مطابق پی سی بی نے ایشیا کپ کے منسوخ ہونے کی صورت میں دوطرفہ یا سہ ملکی سیریز کے لیے مختلف بورڈز سے رابطے شروع کردیے ہیں، حتمی فیصلوں کا انحصار فیوچر ٹورز پروگرام کے مطابق ان کی دستیابی پرہے، ممکنہ سیریزکے لیے جنوبی افریقہ، زمبابوے، آئرلینڈ اور ویسٹ انڈیز زیرغور ہیں،اس ضمن میں بورڈ پس پردہ رابطوں میں مصروف ہے۔
ایشیاکپ ونڈو میں جنوبی افریقہ اور زمبابوے کی مصروفیت نہیں ہیں،جنوبی افریقہ 30 اگست سے 17 ستمبر تک آسٹریلیا کے خلاف3 ٹی ٹوئنٹی اور 5 ون ڈے میچز کی میزبانی کرے گا، زمبابوے کو جون، جولائی میں اپنے گراؤنڈز پر ورلڈ کپ کوالیفائرکھیلنا ہے۔
ایک انٹرویو میں سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر بیٹرکامران اکمل نے کہا کہ آئی سی سی ورلڈ کپ میں شرکت سے قبل گرین شرٹس کو اعتماد بڑھانے کے لیے بھرپور کرکٹ کھیلنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ جیسی مضبوط ٹیموں سے مقابلہ ٹیم کے لیے فائدہ مند ہوگا، ہار اور جیت سے قطع نظرکسی بڑے ٹورنامنٹ سے پہلے اچھی ٹیم کیخلاف کھیلنے سے ہمیں اعتماد ملے گا اور یہی پاکستان ٹیم کو کرنا چاہیے، چاہے ہم ان کے ملک میں جا کر کھیلیں یا وہ یہاں آئیں یہ عمل پاکستان کرکٹ ٹیم کااعتماد بڑھائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کامران اکمل نے قومی ٹیم کی افغانستان سے شکست کیوجہ بتادی
ذرائع کے مطابق پی سی بی نے ایشیا کپ کے منسوخ ہونے کی صورت میں دوطرفہ یا سہ ملکی سیریز کے لیے مختلف بورڈز سے رابطے شروع کردیے ہیں، حتمی فیصلوں کا انحصار فیوچر ٹورز پروگرام کے مطابق ان کی دستیابی پرہے، ممکنہ سیریزکے لیے جنوبی افریقہ، زمبابوے، آئرلینڈ اور ویسٹ انڈیز زیرغور ہیں،اس ضمن میں بورڈ پس پردہ رابطوں میں مصروف ہے۔
ایشیاکپ ونڈو میں جنوبی افریقہ اور زمبابوے کی مصروفیت نہیں ہیں،جنوبی افریقہ 30 اگست سے 17 ستمبر تک آسٹریلیا کے خلاف3 ٹی ٹوئنٹی اور 5 ون ڈے میچز کی میزبانی کرے گا، زمبابوے کو جون، جولائی میں اپنے گراؤنڈز پر ورلڈ کپ کوالیفائرکھیلنا ہے۔