اوپن مارکیٹ میں ڈالر 300 روپے کا ہوگیا
انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر 8.78 روپے کے اضافے سے 299 روپے کا ہوگیا
امریکی ڈالر پاکستانی روپے کے مقابلے میں تاریخ کی بُلند ترین سطح پر آگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم کی گرفتاری کے بعد امن وامان کی خراب صورتحال، ترسیلات زر کی آمد میں ماہوار بنیادوں پر 13 فیصد کی کمی اور اگلے چند ہفتوں میں آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ کے امکانات معدوم ہونے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں آج ڈالر کو پَر لگ گئے اور ڈالر کی قدر کے سابقہ تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے۔
انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر 8.78 روپے کے اضافے سے 299 روپے کا ہوگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 3 روپے اضافے سے 300 روپے کا ہوگیا۔
مزید پڑھیں: ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح 297 روپے تک پہنچ گیا
بین الاقوامی ریٹنگ کمپنی موڈیز کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام میں عدم شمولیت کی وجہ سے پاکستان کی نادہندگی کے خدشے کی پیشگوئی، آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ طول اختیار کرنے اور عالمی بینک کی جانب سے مطلوبہ فنڈ کے اجراء کو آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے مشروط کیے جانے اور ملک میں تبدیل ہوتے ہوئے سیاسی منظرنامے جیسے عوامل کے باعث جمعرات کو چوتھے دن بھی ڈالر کی اونچی پرواز جاری رہی۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف جون تک 3.5 ارب ڈالر کے ایکسٹرنل فنانس گیپ کے خاتمے کا مطالبہ کررہا ہے جسکا انتظام نہ ہونے سے مالیاتی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں اور معاہدے میں تاخیر سے نادہندگی کے بادل منڈلارہے ہیں اور یہ عوامل روپے کی تاریخ ساز تنزلی کا باعث بن رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم کی گرفتاری کے بعد امن وامان کی خراب صورتحال، ترسیلات زر کی آمد میں ماہوار بنیادوں پر 13 فیصد کی کمی اور اگلے چند ہفتوں میں آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ کے امکانات معدوم ہونے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں آج ڈالر کو پَر لگ گئے اور ڈالر کی قدر کے سابقہ تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے۔
انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر 8.78 روپے کے اضافے سے 299 روپے کا ہوگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 3 روپے اضافے سے 300 روپے کا ہوگیا۔
مزید پڑھیں: ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح 297 روپے تک پہنچ گیا
بین الاقوامی ریٹنگ کمپنی موڈیز کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام میں عدم شمولیت کی وجہ سے پاکستان کی نادہندگی کے خدشے کی پیشگوئی، آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ طول اختیار کرنے اور عالمی بینک کی جانب سے مطلوبہ فنڈ کے اجراء کو آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے مشروط کیے جانے اور ملک میں تبدیل ہوتے ہوئے سیاسی منظرنامے جیسے عوامل کے باعث جمعرات کو چوتھے دن بھی ڈالر کی اونچی پرواز جاری رہی۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف جون تک 3.5 ارب ڈالر کے ایکسٹرنل فنانس گیپ کے خاتمے کا مطالبہ کررہا ہے جسکا انتظام نہ ہونے سے مالیاتی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں اور معاہدے میں تاخیر سے نادہندگی کے بادل منڈلارہے ہیں اور یہ عوامل روپے کی تاریخ ساز تنزلی کا باعث بن رہے ہیں۔