نااہلی کی درخواست پر عمران خان اور ایف بی آر سے جواب طلب

دوران عدت نکاح کرنے پر عمران خان کی نااہلی کے لیے دائر درخواست نمٹادی گئی

(فوٹو : فائل)

عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے عمران خان کی نااہلی کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے عمران خان اور ایف بی آر سے جواب طلب کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے عمران خان کی نااہلی کے لیے درخواست دائر کی ہے جسے کل سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا۔

درخواست کی سماعت چیف جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔ پشاور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ایف بی آر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل جواب طلب کرلیا۔

درخواست میں عمران خان پر کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپانے کا الزام ہے، عمران خان نے توشہ خانہ تحائف غیرقانونی طور پر فروخت کیے، عمران خان نے اپنی اہلیہ کی 70 لاکھ روپے مالیت کی جیولری کو کاغذات نامزدگی فارم میں بھی ظاہر نہیں کیا، عمران خان نے ضمنی الیکشن میں کاغذات نامزدگی فارم میں اثاثے چھپائے جو الیکشن ایکٹ 2017ء کی خلاف ورزی ہے۔


دوران عدت نکاح؛ عمران خان کی نااہلی کے لیے دائر درخواست نمٹادی گئی

دریں اثنا دوران عدت نکاح کرنے پر عمران خان کی نااہلی کے لیے دائر کی گئی ایک درخواست نمٹادی گئی۔ درخواست کی سماعت چیف جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔

درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ عمران خان نے عدت کے دوران بشریٰ بی بی کے ساتھ نکاح کیا، جب طلاق ہوجائے تو پھر عدت کی مدت تین ماہ ہوتی ہے، جب فوت ہوجائے تو پھر عدت کی مدت 4 مہینے اور 10 ہوتی ہے۔

درخواست گزار نے مزید کہا کہ جس عالم دین نے عمران خان کا نکاح پڑھایا اس نے بیان دیا ہے کہ عمران خان نے دوسری دفعہ نکاح کیا، عمران خان نے سائفر کا ایشو بنایا اور فوج پر الزامات لگائے۔

اس درخواست پر پشاور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ یہ ایک سیاسی کیس ہے۔ درخواست گزار وکیل نے کیس واپس لینے کی استدعا کردی جس پر عدالت نے درخواست واپس لینے پر نمٹا دی۔
Load Next Story