عمران خان اور مسرت جمشید چیمہ کی مبینہ آڈیو گفتگو لیک
یہ تو ’’اُن‘‘ سے ہی آرڈر لیتا ہے، چیئرمین تحریک انصاف کی چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سے متعلق گفتگو
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور مسرت جمشید چیمہ کے درمیان ہونے والی مبینہ آڈیو گفتگو لیک ہوگئی۔
اس گفتگو میں عمران خان مبینہ طور پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ پر الزام لگاتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ یہ تو ''اُن'' سے ہی آرڈر لیتا ہے۔
عمران خان: ہاں مسرت کیا صورتحال ہے؟ انکو پہنچ گئی میسج؟
مسرت جمشید چیمہ: سر میں نے میسج پہنچایا ہے، ادھر ہم ہائیکورٹ میں ہی بیٹھے ہوئے ہیں اور ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نہیں جائیں گے کسی صورت بھی خان صاحب کو پروڈیوس کریں۔
عمران خان: لیکن وہ خواجہ حارث ہے وہاں؟
مسرت جمشید چیمہ: خواجہ حارث اور سلمان صفدر دونوں میرے ساتھ ہیں، میں انکے ساتھ بیٹھی ہوں، اگر آپ چاہیں تو بات بھی کراسکتی ہوں۔
عمران خان: نہیں میں صرف ان سے پوچھ رہا ہوں کہ ایک اعظم سواتی سے یہ ضرور بات کریں کہ سپریم کورٹ میں اسکے اوپر ضرور کریں کیونکہ یہ تو بالکل جو انہوں نے کیا ہے بالکل مولیفائیڈ چیز ہے۔
مسرت جمشید چیمہ: ہاں جی بالکل بالکل سر آپ بے فکر ہوجائیں۔
عمران خان: یہ کیا کررہا ہے یہ جو چیف جسٹس ہے؟ جو آرڈر لیتا ہے ان سے۔
مسرت جمشید چیمہ: یہ سب نیب والے آئیں فلانے آئیں تو ہم نے کہا ہے سلمان صفدر صاحب کے میں بالکل سامنے کھڑی ہوں، بھئی آپ انکو کہیں کہ کورٹ میں پروڈیوس کریں، ہمیں کورٹ میں لے آئیں۔ خواجہ حارث اور انکے میں بالکل ساتھ بیٹھی ہوں کہ کورٹ میں پروڈیوس کریں ناں، ہم نہیں ایسے جاسکتے، ہم کورٹ کے اندر ہی موجود ہیں، جس جج کے پاس آپ کا لگا ہوا ہے چیف جسٹس کے پاس کیس۔
عمران خان: نہیں یہ تو ''اُن'' سے ہی آرڈر لیتا ہے، اعظم سے بات کریں دوسری طرف، ابھی اعظم سے ضرور کہنا۔
مسرت جمشید چیمہ: اوکے اوکے سر بالکل اپنا خیال رکھیں۔
[video width="848" height="480" mp4="https://www.express.pk/2023/05/whatsapp-video-2023-05-11-at-7.17.56-pm-1683817855.mp4"][/video]
دوسری جانب سپریم کورٹ کی کوریج کرنے والے سینئر رپورٹر اور پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ طارق رحیم کی بھی آڈیو لیک ہوئی ہے جس میں دونوں عمران خان سے متعلق عدالت کے ممکنہ فیصلے پر بات کررہے ہیں۔
خواجہ طارق رحیم: کی کراتا جے؟۔ ( کیا کروارہے ہو؟)
عبدالقیوم صدیقی: کچھ بھی نہیں بس بلایا ہے آج کہ عمران خان کو لیکر آؤ۔
خواجہ طارق رحیم: آج آرڈر یہ ہوگا کہ واپس ہائیکورٹ جائیں۔ اور کل تک کی حفاظتی ضمانت دی جائے گی۔ ہائیکورٹ میں وہ (عمران خان) اعتراض کرے گا چیف جسٹس کے اوپر۔ چیف جسٹس کے اوپر اوبجیکشن کرے گا، چیف جسٹس خود ہی لکھوائے گا اور مارک کردے گا کیانی کو۔
عبدالقیوم صدیقی: محسن کیانی کو؟
خواجہ طارق رحیم: ہاں محسن کیانی کو، اور محسن کیانی ضمانت منظور کرلے گا۔ ہاں چل ہور گل کر
[video width="1280" height="720" mp4="https://www.express.pk/2023/05/whatsapp-video-2023-05-11-at-7.28.12-pm-1683818047.mp4"][/video]
حماد اظہر کا ردعمل
تحریک انصاف کے مرکز ی رہنما حماد اظہر نے عمران خان اور مسرت جمشید چیمہ کی مبینہ آڈیو کال لیک ہونے پر رد عمل میں کہا ہے کہ یہ جو مبینہ آڈیو ریلیز کی گئی ہے اس میں ذکر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا ہو رہا ہے سپریم کورٹ کا نہیں۔
حماد اظہر نے کہا کہ اور یہ دو روز پہلے کی کفتگو ایڈٹ ہے جب عمران خان ہائی کورٹ میں موجود تھے، ارباب اختیار کو سمجھنا ہوگا کہ ایسی حرکتوں سے کچھ حاصل نہیں ہوتا، اصل مسئلہ جمہوریت کی بحالی اور آئین کی پاسداری ہے۔
اس گفتگو میں عمران خان مبینہ طور پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ پر الزام لگاتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ یہ تو ''اُن'' سے ہی آرڈر لیتا ہے۔
عمران خان: ہاں مسرت کیا صورتحال ہے؟ انکو پہنچ گئی میسج؟
مسرت جمشید چیمہ: سر میں نے میسج پہنچایا ہے، ادھر ہم ہائیکورٹ میں ہی بیٹھے ہوئے ہیں اور ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نہیں جائیں گے کسی صورت بھی خان صاحب کو پروڈیوس کریں۔
عمران خان: لیکن وہ خواجہ حارث ہے وہاں؟
مسرت جمشید چیمہ: خواجہ حارث اور سلمان صفدر دونوں میرے ساتھ ہیں، میں انکے ساتھ بیٹھی ہوں، اگر آپ چاہیں تو بات بھی کراسکتی ہوں۔
عمران خان: نہیں میں صرف ان سے پوچھ رہا ہوں کہ ایک اعظم سواتی سے یہ ضرور بات کریں کہ سپریم کورٹ میں اسکے اوپر ضرور کریں کیونکہ یہ تو بالکل جو انہوں نے کیا ہے بالکل مولیفائیڈ چیز ہے۔
مسرت جمشید چیمہ: ہاں جی بالکل بالکل سر آپ بے فکر ہوجائیں۔
عمران خان: یہ کیا کررہا ہے یہ جو چیف جسٹس ہے؟ جو آرڈر لیتا ہے ان سے۔
مسرت جمشید چیمہ: یہ سب نیب والے آئیں فلانے آئیں تو ہم نے کہا ہے سلمان صفدر صاحب کے میں بالکل سامنے کھڑی ہوں، بھئی آپ انکو کہیں کہ کورٹ میں پروڈیوس کریں، ہمیں کورٹ میں لے آئیں۔ خواجہ حارث اور انکے میں بالکل ساتھ بیٹھی ہوں کہ کورٹ میں پروڈیوس کریں ناں، ہم نہیں ایسے جاسکتے، ہم کورٹ کے اندر ہی موجود ہیں، جس جج کے پاس آپ کا لگا ہوا ہے چیف جسٹس کے پاس کیس۔
عمران خان: نہیں یہ تو ''اُن'' سے ہی آرڈر لیتا ہے، اعظم سے بات کریں دوسری طرف، ابھی اعظم سے ضرور کہنا۔
مسرت جمشید چیمہ: اوکے اوکے سر بالکل اپنا خیال رکھیں۔
[video width="848" height="480" mp4="https://www.express.pk/2023/05/whatsapp-video-2023-05-11-at-7.17.56-pm-1683817855.mp4"][/video]
دوسری جانب سپریم کورٹ کی کوریج کرنے والے سینئر رپورٹر اور پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ طارق رحیم کی بھی آڈیو لیک ہوئی ہے جس میں دونوں عمران خان سے متعلق عدالت کے ممکنہ فیصلے پر بات کررہے ہیں۔
خواجہ طارق رحیم: کی کراتا جے؟۔ ( کیا کروارہے ہو؟)
عبدالقیوم صدیقی: کچھ بھی نہیں بس بلایا ہے آج کہ عمران خان کو لیکر آؤ۔
خواجہ طارق رحیم: آج آرڈر یہ ہوگا کہ واپس ہائیکورٹ جائیں۔ اور کل تک کی حفاظتی ضمانت دی جائے گی۔ ہائیکورٹ میں وہ (عمران خان) اعتراض کرے گا چیف جسٹس کے اوپر۔ چیف جسٹس کے اوپر اوبجیکشن کرے گا، چیف جسٹس خود ہی لکھوائے گا اور مارک کردے گا کیانی کو۔
عبدالقیوم صدیقی: محسن کیانی کو؟
خواجہ طارق رحیم: ہاں محسن کیانی کو، اور محسن کیانی ضمانت منظور کرلے گا۔ ہاں چل ہور گل کر
[video width="1280" height="720" mp4="https://www.express.pk/2023/05/whatsapp-video-2023-05-11-at-7.28.12-pm-1683818047.mp4"][/video]
حماد اظہر کا ردعمل
تحریک انصاف کے مرکز ی رہنما حماد اظہر نے عمران خان اور مسرت جمشید چیمہ کی مبینہ آڈیو کال لیک ہونے پر رد عمل میں کہا ہے کہ یہ جو مبینہ آڈیو ریلیز کی گئی ہے اس میں ذکر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا ہو رہا ہے سپریم کورٹ کا نہیں۔
حماد اظہر نے کہا کہ اور یہ دو روز پہلے کی کفتگو ایڈٹ ہے جب عمران خان ہائی کورٹ میں موجود تھے، ارباب اختیار کو سمجھنا ہوگا کہ ایسی حرکتوں سے کچھ حاصل نہیں ہوتا، اصل مسئلہ جمہوریت کی بحالی اور آئین کی پاسداری ہے۔