عمران خان کئی گھنٹے کی تاخیر کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ سے روانہ
سری نگر ہائی وے پر شیلنگ کی وجہ سے روٹ ابھی کلیئر نہیں ہے، ڈی آئی جی سیکیورٹی
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کئی گھنٹے کی تاخیر کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ سے روانہ ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق عمران خان اسلام آباد پولیس کی سیکیورٹی میں موٹروے ایم ٹو تک جائیں گے، موٹروے ایم ٹو سے آگے عمران خان اپنی سیکیورٹی میں لاہور جائیں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر شیلنگ کی وجہ سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے عدالت سے نکلنے میں تاخیر ہوگئی تھی تاہم انہوں نے روٹ کلیئر کرانے کے لیے انتظامیہ کو الٹی میٹم دے دیا تھا۔
کمرہ عدالت میں ڈی آئی جی سیکیورٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی اور ان سے کہا تھا کہ سری نگر ہائی وے پر شیلنگ ہورہی ہے، روٹ کلیئر نہیں ہے ابھی باہر نہ نکلیں۔
جواب میں عمران خان نے کہا کہ مجھے باہرنکالیں گے تو یہ جوکچھ ہو رہا ہے کم ہو جائے گا، جتنی دیر بیٹھائے رکھیں گے یہ بڑھتا ہی جائے گا، جیسے ہی خبر چلے گی میں روانہ ہو گیا یہ ختم ہو جائے گا۔
دریں اثنا اسلام آباد ہائیکورٹ کے اطراف پھر سے فائرنگ ہونے لگی ہے جس کے بعد رینجرز اہلکاروں نے دوبارہ پوزیشنیں سنبھال لی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مطاہرہ نے پٹرول بم بھی پھینکا ہے۔
قبل ازیں عمران خان نے احاطہ عدالت میں رینجرز کی بڑی تعداد کی موجودگی پر تشویش کا اظہار کیا تھا جس کے بعد رینجرز کو وہاں سے ہٹادیا گیا تھا۔
''کل قوم سے خطاب کروں گا ''
دریں اثنا القادر ٹرسٹ کیس میں پیشی کے بعد کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیڈر کے بغیر قوم کو کنٹرول کرنا مشکل ہو جاتا ہے، عوام سے کہیں گے وہ پرامن رہیں، یہ ملک، فوج اور املاک ہماری ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے غیررسمی بات چیت کے دوران کہا کہ وہ کل قوم سے خطاب کریں گے۔
صحافی کے اس سوال پر کہ کہا جاتا ہے گرفتاری سے جو بھی واپس آتا ہے اس کا سافٹ ویئراپ ڈیٹ ہو جاتا کیا آپ کا بھی ہوا ؟ چیئرمین پی ٹی آئی نے استفسار کیا کہ کیا میں حقیقی آزادی کے نعرے سے پیچھے ہٹ گیا ہوں؟
انہوں نے مزید کہا کہ جو اپنی ذات کے لئے لڑ رہا ہو وہ سمجھوتہ کرلیتا ہے،میری حقیقی آزادی کی جنگ جاری رہے گی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان اسلام آباد پولیس کی سیکیورٹی میں موٹروے ایم ٹو تک جائیں گے، موٹروے ایم ٹو سے آگے عمران خان اپنی سیکیورٹی میں لاہور جائیں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر شیلنگ کی وجہ سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے عدالت سے نکلنے میں تاخیر ہوگئی تھی تاہم انہوں نے روٹ کلیئر کرانے کے لیے انتظامیہ کو الٹی میٹم دے دیا تھا۔
کمرہ عدالت میں ڈی آئی جی سیکیورٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی اور ان سے کہا تھا کہ سری نگر ہائی وے پر شیلنگ ہورہی ہے، روٹ کلیئر نہیں ہے ابھی باہر نہ نکلیں۔
جواب میں عمران خان نے کہا کہ مجھے باہرنکالیں گے تو یہ جوکچھ ہو رہا ہے کم ہو جائے گا، جتنی دیر بیٹھائے رکھیں گے یہ بڑھتا ہی جائے گا، جیسے ہی خبر چلے گی میں روانہ ہو گیا یہ ختم ہو جائے گا۔
دریں اثنا اسلام آباد ہائیکورٹ کے اطراف پھر سے فائرنگ ہونے لگی ہے جس کے بعد رینجرز اہلکاروں نے دوبارہ پوزیشنیں سنبھال لی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مطاہرہ نے پٹرول بم بھی پھینکا ہے۔
قبل ازیں عمران خان نے احاطہ عدالت میں رینجرز کی بڑی تعداد کی موجودگی پر تشویش کا اظہار کیا تھا جس کے بعد رینجرز کو وہاں سے ہٹادیا گیا تھا۔
''کل قوم سے خطاب کروں گا ''
دریں اثنا القادر ٹرسٹ کیس میں پیشی کے بعد کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیڈر کے بغیر قوم کو کنٹرول کرنا مشکل ہو جاتا ہے، عوام سے کہیں گے وہ پرامن رہیں، یہ ملک، فوج اور املاک ہماری ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے غیررسمی بات چیت کے دوران کہا کہ وہ کل قوم سے خطاب کریں گے۔
صحافی کے اس سوال پر کہ کہا جاتا ہے گرفتاری سے جو بھی واپس آتا ہے اس کا سافٹ ویئراپ ڈیٹ ہو جاتا کیا آپ کا بھی ہوا ؟ چیئرمین پی ٹی آئی نے استفسار کیا کہ کیا میں حقیقی آزادی کے نعرے سے پیچھے ہٹ گیا ہوں؟
انہوں نے مزید کہا کہ جو اپنی ذات کے لئے لڑ رہا ہو وہ سمجھوتہ کرلیتا ہے،میری حقیقی آزادی کی جنگ جاری رہے گی۔