ہفتے بھر میں ڈالر اور ریال کی قدر بڑھ گئی پاؤنڈ اور یورو کی قدر میں کمی

سیاسی عدم استحکام اور بدامنی کی فضاء کے سبب گزشتہ ہفتے ڈالر کی اڑان تیز رفتار رہی اور روپیہ چاروں شانے چت رہا

(فوٹو : فائل)

ملک میں سیاسی عدم استحکام اور بدامنی کی فضاء کے سبب گزشتہ ہفتے ڈالر کی اڑان تیز رفتار رہی اور غیر یقینی سیاسی حالات سے روپیہ چاروں شانے چت رہا۔

ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر 300 روپے کی بلند سطح چھوکر 285 روپے سے تجاوز کرگیا اور اسی طرح ڈالر کے اوپن ریٹ بھی 300 روپے کو چھوکر 289 روپے کی سطح پر آگئے۔ ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالراور ریال کی قدر میں اضافہ ہوا جب کہ پاؤنڈ اور یورو کی قدر میں کمی ہوئی۔

عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد مظاہروں سے ڈالر کی ڈیمانڈ میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔ خراب سیاسی و معاشی صورتحال نے روپیہ کو ریکارڈ نوعیت تک بے قدر کیا۔ آئی ایم ایف معاہدے کے امکانات معدوم ہونے سے بھی روپیہ کمزور ہوا۔

ہفتے کے اختتام پر عدالتی فیصلے کے بعد ڈالر بلند سطح سے نیچے آگیا۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کے بعد مجموعی طور پر 1.49 روپے بڑھ کر 285.08 روپے کی بلند سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 2 روپے بڑھ کر 289 روپے پر بند ہوئی۔


اس کے برعکس برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 44 پیسے گھٹ کر 356.96 روپے ہوگئے اور اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر 2.50 روپے بڑھ کر 363 روپے ہوگئی۔

انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 1.76 روپے گھٹ کر 310.95 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 4 روپے بڑھ کر 320 روپے ہوگئی۔؎

انٹربینک میں ریال کی قدر 40 پیسے بڑھ کر 76.01 روپے پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ریال 2.55 روپے بڑھ کر 78.55 روپے پر بند ہوئی۔

گذشتہ ہفتے بھی امپورٹ ایل سیز کھلنے پر قدغن برقرار رہیں۔ آئی ایم ایف معاہدے میں مسلسل تاخیر اور ترسیلات گھٹنے سے بھی ڈالر کی بہ نسبت روپیہ کمزور رہا۔
Load Next Story