آئی ایس آئی پر الزام تراشی پر پیمرا نے وزارت دفاع کے ریفرنس پر جیو کو شوکاز نوٹس جاری کردیا

وزارت دفاع کے ریفرنس میں جیو کی جانب سے آئی ایس آئی اور فوج کے خلاف مہم چلانے کا حوالہ دیا گیا تھا


Numainda Express/ April 23, 2014
پیمرا نے وزارت دفاع کے ریفرنس کا جائزہ لینے کے لیے تین رکن کمیٹی تشکیل دے دی۔فوٹو:فائل

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) نے آئی ایس آئی اور اس کے سربراہ جنرل ظہیر الاسلام پر الزام تراشی کرنے پر جیوکو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جیو کو شوکاز نوٹس وزارت دفاع کی جانب سے 22 اپریل کو بھیجے گئے ریفرنس پر جاری کیا گیا ہے ۔ وزارت دفاع کی جانب سے جیو کے خلاف بھیجے گئے ریفرنس میں جیو کی جانب سے آئی ایس آئی اور فوج کے خلاف مہم چلانے کا حوالہ دیا گیا تھا اور پیمرا رولز کی خلاف ورزی کی بھی نشاندہی کی تھی ۔

ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ واقعہ کے بعد جیو نے دفاعی ادارے پر جھوٹے الزامات کا سلسلہ شروع کردیا جو جیو کی ادارتی نا اہلی ہے،ریفرنس میں یہ بھی کہا گیا کہ آئی ایس آئی ملکی وقار،خودمختاری اور دفاع کے لیے کام کرتی ہے جبکہ جیو نیوز کی تاریخ پاکستان مخالف پراپیگنڈے سے بھری ہوئی ہے جس کے ثبوت بھی پیش کیے جاسکتے ہیں۔

دوسری جانب گزشتہ روز قائم مقام چیئرمین پیمرا پرویز راٹھور کی صدارت میں اہم اجلاس ہوا جس میں پیمرا کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت دفاع کی طرف سے دائر کیے گئے ریفرنس کے جائزے کے لیے پیمرا نے تین رکن کمیٹی قائم کردی جس میں قائم مقام چیئرمین پیمرا پرویز راٹھور،اسرار عباس اور اسماعیل شاہ شامل ہیں۔

واضح رہے کہ جیو نیوز کے اینکر پرسن حامد میر پر19اپریل کو کراچی میں ایئرپورٹ کے قریب فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے تاہم اس کے بعد جیو نیوز نے اس کا الزام نہ صرف آئی ایس آئی پر لگایا بلکہ اس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ظہیرالاسلام کو بھی قصوروار ٹھہرا کر پورا دن اس اہم قومی ادارے اوراس کے سربراہ کے خلاف زہریلا پروپگینڈا کیا جاتا رہا اورحامد میر کی جانب سے ایف آئی آر درج کرانے سے قبل جیو نے اپنے ہی اسکرین پر ایف آئی آر در ج کرکے اپنے نیوز سینٹرکو تفتیشی سینٹربنادیا اوراس کے نیوز اینکرنے گویا چیف جسٹس بن کر آئی ایس آئی اوراس کے سربراہ کو مجرم قراردیدیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں