ڈیجیٹل مردم شماری کراچی کی آبادی 1 کروڑ 87 لاکھ سے تجاوز کرگئی
کراچی کی آبادی میں 13 مئی تک 17 فیصد اضافہ ہوا ہے، اتوار کو ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری کا آخری روز ہے
ادارہ شماریات کے مطابق شہر قائد کی آبادی 17 فیصد اضافے کے بعد 1 کروڑ 87 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔
ادارہ شماریات کی جانب سے جاری 13 مئی تک کے اعداد و شمار کے مطابق کراچی کی آبادی میں اب تک 17 فیصد اضافہ ہوا ہے، 7 اضلاع پر مشتمل ڈویژن میں 20 کروڑ 38 لاکھ 990 اسٹریکچر، 28 لاکھ 96 ہزار 821 یونٹس، 63 لاکھ 96 ہزار 524 گھروں کو شمار کیا گیا۔
ادارہ شماریات کے مطابق کراچی میں 13 مئی تک 1 کروڑ 87 لاکھ 25 ہزار 174 افراد کو شمار کیا گیا جن میں 99 لاکھ 20 ہزار 269 مرد، 88 لاکھ 2 ہزار 176 خواتین شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کراچی کے نفوس کی تعداد میں مجموعی طور پر 16.85 فیصد کا اضافہ ہوا۔
اعداد و شمار کے مطابق لاڑکانہ ڈویژن کی آبادی 30.3 فیصد بڑھ کر 80 لاکھ 67 ہزار 35 نفوس، میرپورخاص ڈویژن میں 19.88 فیصد اضافے سے 50 لاکھ 65 ہزار 239 افراد، شہید بینظیر آباد ڈویژن میں 16 فیصد اضافے سے 61 لاکھ 19 ہزار 735 مکین، سکھر ڈویژن میں 15.8 فیصد بڑھ کر 64 لاکھ 18 ہزار 424 افراد اور حیدرآباد ڈویژن کی آبادی 14.68 فیصد اضافے سے 1 کروڑ 21 لاکھ 51 ہزار 942 افراد تک پہنچ گئی ہے۔
دوسری جانب صوبہ سندھ کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو صوبے کی آبادی 18 فیصد اضافے سے 5 کروڑ 65 لاکھ 47 ہزار 549 شمار کرلی گئی ہے ان میں 2 کروڑ 98 لاکھ 77 ہزار 522 مرد اور 2 کروڑ 66 لاکھ 65 ہزار 800 خواتین شامل ہیں۔ سندھ میں 77 لاکھ 6 ہزار 910 اسٹرکچر، 88 لاکھ 49 ہزار 838 یونٹس اور 1 کروڑ 23 لاکھ 1 ہزار 392 گھروں کو گنا جاچکا ہے ان میں سے 1 کروڑ 18 لاکھ 4 ہزار 995 گھروں کے مکینوں کی گنتی ہوئی ہے۔
خواجہ سراؤں کی تعداد
کراچی کے علاوہ سندھ کے تمام ڈویژنز میں خواجہ سراؤں کی تعداد میں نمایاں کمی ہوئی۔ 2017 کی مردم شماری میں صوبہ سندھ میں 5954 خواجہ سرا تھے جن کی تعداد 37 فیصد کمی سے 2023 کی مردم شماری میں 3745 رہ گئی ہے، کراچی کے علاوہ صوبے کے تمام ڈویژنز میں یہی صورتحال رہی۔
کراچی ڈویژن میں 1 فیصد اضافے سے خواجہ سراؤں کی تعداد 2247 تک پہنچ گئی جو 2017 میں 2223 تھی۔ لاڑکانہ ڈویژن میں 63 فیصد کمی سے 307 خواجہ سرا رہ گئے ہیں جن کی تعداد 2017 میں 849 تھی۔
حیدرآباد ڈویژن میں خواجہ سرا 1277 سے کم ہوکر 556 رہ گئے ہیں ان کی تعداد میں 56 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ میرپورخاص ڈویژن میں 71 فیصد کمی سے 137 خواجہ سرا گنے گئے ہیں جن کی تعداد 2017 میں 537 تھی۔ شہید بینظیر آباد ڈویژن میں خواجہ سرائوں کی تعداد 635 سے کم ہوکر 239 رہ گئی ہے، ان کی تعداد میں 62 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ سکھر ڈویژن میں 40 فیصد کمی سے 433 خواجہ سرا رہ گئے ہیں جن کی تعداد 2017 کی مردم شماری میں 433 تھی۔
ادارہ شماریات کی جانب سے جاری 13 مئی تک کے اعداد و شمار کے مطابق کراچی کی آبادی میں اب تک 17 فیصد اضافہ ہوا ہے، 7 اضلاع پر مشتمل ڈویژن میں 20 کروڑ 38 لاکھ 990 اسٹریکچر، 28 لاکھ 96 ہزار 821 یونٹس، 63 لاکھ 96 ہزار 524 گھروں کو شمار کیا گیا۔
ادارہ شماریات کے مطابق کراچی میں 13 مئی تک 1 کروڑ 87 لاکھ 25 ہزار 174 افراد کو شمار کیا گیا جن میں 99 لاکھ 20 ہزار 269 مرد، 88 لاکھ 2 ہزار 176 خواتین شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کراچی کے نفوس کی تعداد میں مجموعی طور پر 16.85 فیصد کا اضافہ ہوا۔
اعداد و شمار کے مطابق لاڑکانہ ڈویژن کی آبادی 30.3 فیصد بڑھ کر 80 لاکھ 67 ہزار 35 نفوس، میرپورخاص ڈویژن میں 19.88 فیصد اضافے سے 50 لاکھ 65 ہزار 239 افراد، شہید بینظیر آباد ڈویژن میں 16 فیصد اضافے سے 61 لاکھ 19 ہزار 735 مکین، سکھر ڈویژن میں 15.8 فیصد بڑھ کر 64 لاکھ 18 ہزار 424 افراد اور حیدرآباد ڈویژن کی آبادی 14.68 فیصد اضافے سے 1 کروڑ 21 لاکھ 51 ہزار 942 افراد تک پہنچ گئی ہے۔
دوسری جانب صوبہ سندھ کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو صوبے کی آبادی 18 فیصد اضافے سے 5 کروڑ 65 لاکھ 47 ہزار 549 شمار کرلی گئی ہے ان میں 2 کروڑ 98 لاکھ 77 ہزار 522 مرد اور 2 کروڑ 66 لاکھ 65 ہزار 800 خواتین شامل ہیں۔ سندھ میں 77 لاکھ 6 ہزار 910 اسٹرکچر، 88 لاکھ 49 ہزار 838 یونٹس اور 1 کروڑ 23 لاکھ 1 ہزار 392 گھروں کو گنا جاچکا ہے ان میں سے 1 کروڑ 18 لاکھ 4 ہزار 995 گھروں کے مکینوں کی گنتی ہوئی ہے۔
خواجہ سراؤں کی تعداد
کراچی کے علاوہ سندھ کے تمام ڈویژنز میں خواجہ سراؤں کی تعداد میں نمایاں کمی ہوئی۔ 2017 کی مردم شماری میں صوبہ سندھ میں 5954 خواجہ سرا تھے جن کی تعداد 37 فیصد کمی سے 2023 کی مردم شماری میں 3745 رہ گئی ہے، کراچی کے علاوہ صوبے کے تمام ڈویژنز میں یہی صورتحال رہی۔
کراچی ڈویژن میں 1 فیصد اضافے سے خواجہ سراؤں کی تعداد 2247 تک پہنچ گئی جو 2017 میں 2223 تھی۔ لاڑکانہ ڈویژن میں 63 فیصد کمی سے 307 خواجہ سرا رہ گئے ہیں جن کی تعداد 2017 میں 849 تھی۔
حیدرآباد ڈویژن میں خواجہ سرا 1277 سے کم ہوکر 556 رہ گئے ہیں ان کی تعداد میں 56 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ میرپورخاص ڈویژن میں 71 فیصد کمی سے 137 خواجہ سرا گنے گئے ہیں جن کی تعداد 2017 میں 537 تھی۔ شہید بینظیر آباد ڈویژن میں خواجہ سرائوں کی تعداد 635 سے کم ہوکر 239 رہ گئی ہے، ان کی تعداد میں 62 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ سکھر ڈویژن میں 40 فیصد کمی سے 433 خواجہ سرا رہ گئے ہیں جن کی تعداد 2017 کی مردم شماری میں 433 تھی۔