سپریم کورٹ کے خلاف احتجاج کیلیے پوری قوم پیر کو اسلام آباد پہنچے فضل الرحمان

پاکستان کے غریب عوام کے ٹیکسز سے تنخواہ لینے والے ججز آج آئین اور قانون کو پامال کر رہے ہیں، سربراہ جے یو آئی


ویب ڈیسک May 13, 2023
فوٹو: فائل

جمیعت علما اسلام اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پوری قوم پیر کے روز سپریم کورٹ کے باہر پُرامن احتجاج میں شرکت کے لیے پہنچیں۔

اپنے ویڈیو پیغام میں سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ تین رکنی بینچ اور کورٹ کے ججوں نے ایک مجرم کو تحفظ دیا،ہم نے اپنے اداروں کا تحفظ کرنا ہے اور ججز کے بگاڑ کو سیدھا کرنا ہے۔ ججز پاکستان کے غریب عوام کے ٹیکسوں سے تنخواہ لیتے ہیں اور وہ آج آئین، قانون اور عدالتی روایات کو پامال کر رہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یکطرفہ طور پر ایک مجرم کو تحفظ اور اسے وی آئی پی پروٹوکول دیا جارہا ہے، مجرم کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے تاکہ وہ آئندہ بھی جرائم کرے اور معیشت کو تباہ کرے اور آئندہ بھی ملک کو اتنا کمزور کرے کہ ملک پارہ پارہ ہو جائے۔

پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ ہم پہلے بھی میدان میں رہے ہیں، آج ایک بار میدان میں آنے کی ضرورت پڑ رہی ہے، ہم عوام اور کارکنوں کو دعوت دے رہے ہیں کہ وہ پیر کی صبح شاہراہ دستور پہنچیں۔

انہوں نے جے یو آئی کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کے سالار اور رضاکاروں کو بھی اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ نظم کو برقرار رکھنے کے لئے پہنچیں۔

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم کے ممکنہ احتجاج پر سپریم کورٹ بار عدالت عظمیٰ کیلیے میدان میں آگئی

مولانا فضل الرحمان نے وکلاء برادری سے بھی اپیل کی کہ وہ قانون کو تحفظ دینے کے لئے احتجاج میں بھرپور شرکت کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آئین کی بالادستی کی جنگ لڑنی ہے، وکلاء نے ہمیشہ اس مقصد کے لئے قربانیاں دی ہیں۔آج ایک بار پھر ضرورت پڑی ہے کہ وکلاء بھی میدان میں آئیں۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن کا سپریم کورٹ کے باہر دھرنے میں بھرپور شرکت کا فیصلہ

پی ڈی ایم کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہر سیاسی جماعت کے کارکنوں کو اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس احتجاج کو قومی احتجاج بنائیں۔اداروں کی اس طرح کی بے راہ روی، جانبداری اور اپنے اختیارات سے تجاوز پر قوم احتجاج کرتی ہے۔ شاہراہ دستور پر اکٹھے ہوکر مضبوط پیغام دیں گے کہ عدالت اپنے اس رویے سے باز آجائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں