میئرکراچی لانے کے لیے جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی میں قربتیں بڑھنے لگیں

جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے درمیان بات چیت میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، کراچی کا میئر ہمارا ہی ہو گا، حافظ نعیم الرحمٰن

[فائل-فوٹو]

امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے درمیان بات چیت میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، کراچی کا میئر ہمارا ہی ہو گا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے ادارہ نورِ حق پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی اپنے تمام تر ہتھکنڈوں، حکومتی جبر و تشدد، بدترین دھاندلی اور الیکشن پر قبضے کے باوجود اکثر یت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کی فسطائیت کا انتقام جمہوریت سے لیں گے، خریدو فروخت جو بھی کرے گا وہ اپنے منہ پر کالک ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کراچی میں اپنا میئر لانے کے لیے انسانوں کی منڈی لگانے، لوگوں کی خریدو فروخت کرنے سے باز رہے، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے درمیان بات چیت میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، کراچی کا میئر ہمارا ہی ہو گا۔ ہماری تجویز تھی کہ کراچی میں میئر کا انتخاب براہ راست کیا جائے لیکن اسے نہیں مانا گیا۔


انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی فرد کے میئر کے انتخاب میں حصہ لینے کے ہم خلاف نہیں لیکن جب میئر کے انتخاب کا وقت قریب آگیا ہے اس طرح کی ترامیم کرنا بد نیتی اور من پسند نتائج حاصل کرنے کی کوشش ہے۔ جماعت اسلامی میئر کے انتخاب کے حوالے سے از سر نو دیگر پارٹیوں سے بھی رابطے کرے گی۔ پی ٹی آئی کے ساتھ ملنے سے ہمارے ووٹ 191 ہو جائیں گے جبکہ پیپلز پارٹی کو ہر صورت میں 24ووٹوں کی ضرورت ہو گی جس کے لیے وہ خرید و فروخت کرے گی، پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ کسی نہ کسی طرح کراچی میں جیالا میئر آجائے اس کے لیے اس نے شروع ہی سے غیر جمہوری ہتھکنڈے اختیار کیے اور سندھ حکومت کے تمام اختیارات و وسائل کا بے دریغ استعمال کیا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو جمہوریت کے نام پر فاشزم مسلط کرنے، ریاستی جبر و تشدد اور الیکشن پر قبضہ کر کے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے اور مردم شماری میں کراچی کی آدھی آبادی کو ایک بار پھر قتل کرنے کا جشن منا رہے ہیں۔ اہل کراچی پیپلز پارٹی کی کراچی دشمنی سے آگاہ ہیں اور اس سے نفرت کرتے ہیں اور 15 جنوری اور 7 مئی کو اس فاشٹ پارٹی کو مسترد کر چکے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مردم شماری میں ایک بار پھر کراچی کا حق مارا جا رہا ہے۔ مردم شماری میں 15دن کی توسیع کی گئی تھی مگر اس دوران خانہ شماری میں ہونے والی بدترین جعل سازیوں کو نہ ختم کیا گیا نہ مردم شماری کے عمل کو درست طریقے سے آگے بڑھایا گیا۔ کراچی اور حیدر آباد کی آبادی کو کم گنا گیا تھا اور اسی لیے مدت میں توسیع کی گئی تھی لیکن گزشتہ دس گیارہ دنوں میں عملے کے ہزاروں افراد نے انتہائی سست روی کا مظاہرہ کیا۔

حافظ نعیم الرحمٰن کی پریس کانفرنس کے وقت جنرل سکریٹری کراچی منعم ظفر خان، نائب امراء برجیس احمد، راجا عارف سلطان، محمد اسحاق خان، عبدالوہاب، ڈپٹی سکریٹریز عبدالرزاق خان، نوید علی بیگ، عبد الرحمن فدا، پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے۔
Load Next Story